امریکی سینیٹ میںریپبلکن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیکس اور اخراجات سے متعلق میگا بل کو منظورکرلیا

طویل بحث کے بعد بل کے حق اور مخالفت میں ووٹ برابر ہونے پر نائب صدر جے ڈی وینس نے اپنا ووٹ استعمال کیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 2 جولائی 2025 15:03

امریکی سینیٹ میںریپبلکن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیکس اور اخراجات سے متعلق ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02 جولائی ۔2025 )امریکی سینیٹ میںطویل بحث کے بعد ریپبلکن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیکس اور اخراجات سے متعلق میگا بل کو منظور کر لیا ہے 24 گھنٹے سے زیادہ کی بحث کے بعد ”دی ون بگ بیوٹیفل بل ایکٹ“ متعددترامیم کے بعدنائب صدر جے ڈی وینس کے ووٹ کے ساتھ منظور کر لیا گیا. طویل اجلاس کے دوران تین ریپبلکن اراکین سینیٹ نے بل کے خلاف ووٹ دیا ہے جس سے بل کے حق اور مخالفت میں50/50ووٹ سامنے آئے جس کے بعد سینیٹ کے سربراہ اور نائب صدر جے ڈی وینس نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا اس طرح یہ بل ایک ووٹ سے منظور ہوگیا ہے.

(جاری ہے)

سینیٹ سے منظوری کے بعد یہ بل ایوان زیریں کی طرف واپس جائے گا جہاں اسے زیادہ مخالفت کا سامنا ہے اس سے قبل ایوان نمائندگان کے ریپبلکن ارکان نے ایک ووٹ کے فرق سے اس کی منظوری دی تھی ٹرمپ نے ریپبلکن پارٹی کے زیر کنٹرول کانگریس کو 4 جولائی تک کی ڈیڈ لائن دی تھی تاکہ وہ بل کو حتمی قانون کی شکل دے سکیں. نائب صدروینس نے اعلان کیا کہ ترمیم شدہ بل منظور ہو گیا ہے ان کے ا علان پر سینیٹ میں موجود ریپبلکنز نے تالیاں بجائیں جبکہ ڈیموکریٹس کی جانب سے اس پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیاٹیکس، سماجی پروگراموں اور اخراجات کی سطح پر تنازعات نے ریپبلکنز کے لیے چیلنجز پیدا کر دیے تھے جس کی وجہ سے پیش رفت رک گئی تھی اور ٹرمپ کو یہ تسلیم کرنے پر مجبور کیا گیا تھا کہ بل کی منظوری کے لیے ان کی ڈیڈ لائن کو پورا کرنا بہت مشکل ہوگا.

پارٹی کو متحرک کرنے کی کوششوں کے باوجود سینیٹ کے اکثریتی رہنما جان تھون تین ریپبلیکن ارکان ریاست مین کی رکن سوسن کولنز، شمالی کیرولائنا کے تھوم ٹیلس اور کینٹکی کے رینڈ پال کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہے کولنز، ٹیلس اور پال نے بل کے خلاف ووٹ دینے میں ڈیموکریٹس کا ساتھ دیا. کئی دنوں کے مذاکرات کے بعد ریپبلکن رہنما بالآخر الاسکا کی سینیٹر لیزا مرکووسکی کی مشروط حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے جو اپنی ریاست میں میڈیکیڈ میں کٹوتی کے اثرات کے خدشات کی وجہ سے ان کی حمایت سے انکار کر رہی تھیں انہوں نے اس یقین دہانی پر ووٹ دیا کہ ریاست الاسکا پر متنازعہ شقوں کا اطلاق نہیں ہوگا ریاست فلوریڈا میں تارکین وطن کی حراستی مرکز کے دورے کے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے بل کی منظوری پر خوشی کا اظہار کیا.

انہوں نے کہا کہ یہ ایک بہت اچھا بل ہے اس میں سب کے لیے کچھ نہ کچھ ضرور ہے یہ قانون سازی جسے ٹرمپ کی دوسری مدت کے ایجنڈے کا سنگ بنیاد سمجھا جاتا ہے ٹیکسوں میں مستقل طور پر بڑی کٹوتی کرے گی جو عارضی طور پر اس وقت نافذ کی گئی تھیں جب وہ پہلی بار اقتدار میں تھے.