کثیرجہتی قومی اور علاقائی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے دو روزہ پروجیکٹ مینجمنٹ تربیتی ورکشاپ کا اہتمام

جمعرات 3 جولائی 2025 18:06

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جولائی2025ء)نیشنل سکول آف پبلک پالیسی ( این ایس پی پی ) کے ایگزیکٹو ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ ( ای ڈی آئی )کی طرف سے پروجیکٹ مینجمنٹ پر دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ایگزیکٹیو ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ لاہور نے کثیر جہتی قومی اور علاقائی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک دو روزہ پروجیکٹ مینجمنٹ تربیتی ورکشاپ کا اہتمام کیا، جس میں متعدد مستعدی، جوابدہی، اسٹریٹجک اصولوں، اسٹیک ہولڈرز کی حرکیات، تکنیکی رجحانات اور قانونی ضوابط کو تیار کرنے پر زور دیا گیا۔

تربیتی ورکشاپ میں سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کے مختلف پیشہ ور افراد کی نمائندگی کرنے والے 30 سے زائد شرکا نے شرکت کی۔ اہم اداروں میں ایچ ای سی ، سول ایوی ایشن اتھارٹی ، ایئرپورٹ سکیورٹی فورس ، وزارت دفاعی پیداوار، وزارت خزانہ، وزارت قانون و انصاف، حکومت سندھ، صدر سیکریٹریٹ، واپڈا، ایس این جی پی ایل ،نمل ، اے کے ایس اینڈ کمپنی، سندھ ایمرجنسی ریسکیو سروس، خواجہ فرید یونیورسٹی اور این ایس پی پی کی طرف سے NIPP PASCاور NIPAلاہور شامل تھے۔

(جاری ہے)

اس طرح ای ڈی آئی نے مختلف پیشہ ور افراد کے تعاون کے لیے ایک انمول پلیٹ فارم فراہم کیا، جدید پراجیکٹ مینجمنٹ کی تکنیکوں اور قیادت کی ترقی کے بارے میں بصیرت کو فروغ دیا۔رسمی افتتاحی سیشن میں ڈین ای ڈی آئی) ڈاکٹر نوید الٰہی نے شرکا کا خیرمقدم کیا اور عوامی پالیسی کے پیچیدہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے جدید حکمت عملی کے ساتھ سینئر پیشہ ور افراد کو بااختیار بنانے کے ادارے کے عزم کو اجاگر کیا۔

انہوں نے یہ باور کروایا کہ ای ڈی آئی تیزی سے بدلتے ہوئے ترقیاتی منظر نامے میں پراجیکٹ مینجمنٹ کے بارے میں ان کی سمجھ کو بڑھانے کے لیے مختلف شعبوں سے پیشہ ور افراد کو اکٹھا کرنے کے لیے وقف ہے۔ڈائریکٹر ای ڈی آئی کامران احمد نے اس بات پر زور دیا کہ ورکشاپ پراجیکٹ مینجمنٹ کے بنیادی دائرہ کار بشمول تصوراتی ڈھانچہ، اسٹریٹجک پلاننگ، اسٹیک ہولڈر اور مواصلاتی انتظام و انصرام، مالیاتی نگرانی، قانونی تعمیل کی نگرانی اور اسکی تشخیص کا احاطہ کرتی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ پراجیکٹ مینجمنٹ ورکشاپ میں قانونی حیثیت کے دورانیے اور مینجمنٹ میں ٹیکنالوجی پر ایک جدید Module کو شامل کرتے ہوئے ایک نئے وضع سے مرتب کیا ہے۔ ورکشاپ میں نچلی سطح پر مالی شمولیت کے لیے کامیاب پروگرام پر بھی روشنی ڈالی گئی، جو کہ ایک پبلک پرائیویٹ شراکت داری ہے۔ جس کا مقصد خرد مالیہ (Microfinance)اور اقتصادی مواقع کو کم نمائندگی کرنے والے طبقات تک پہنچانا ہے۔

معزز مہمان مقررین میں ڈاکٹر کاشف ظفر، HoD کمپیوٹر سائنس، فاسٹ ، شاہد سومرو، چیف پروجیکٹس، ایف بی آر ، ڈاکٹر تنویر حسین بھٹی، ایڈیشنل ڈائریکٹر (انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن) ایف بی آر ، ڈاکٹر کامران شمس، سی ای او ، اخوت اسلامک مائیکرو فنانس، ڈاکٹر خالد احمد خان، اکیڈمک، صدر ایم پی آئی ، لاہور، جناب ولید خالد، وکیل، پارٹنر سی ایل ایم شامل تھے۔

جن موضوعات کا احاطہ کیا گیا ان میں ٹیکنالوجی میں مینجمنٹ: IoT، AI اور نئے ٹولز، پاکستان میں پروجیکٹس کیوں ناکام ہوتے ہیں پروجیکٹ کمیونیکیشنز اینڈ اسٹیک ہولڈرز مینجمنٹ، پروجیکٹ فنانشل مینجمنٹ، سوشل سیکٹر: کامیاب پروگرام فار گراس روٹس فنانشل انکلیشن (PPP پروگرام): منصوبہ بندی، تشخیص، نگرانی اور رسک مینجمنٹ، پروجیکٹ کی نگرانی و تشخیص اور پراجیکٹ مینجمنٹ میں قانونی حیثیت کے عنوانات شامل تھے۔اس تربیتی کورس میں شرکا نے بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور سوال جواب کے تمام سیشنز میں فعال کردار ادا کیا۔ شرکا نے تربیتی ورکشاپ کے اعلی معیار پر عمل درآمد کو سراہا۔ آخری سیشن کے بعد ڈین ای ڈی آئی نے شرکاء میں اسناد تقسیم کیں۔