بہت بڑا سکینڈل ہے جو بے نقاب ہو چکا ہے جس کے پیچھے ایک بہت بڑا سیاسی مافیا بھی چھپا ہوا ہے،طاہر کھوکھر

نجی ہاؤسنگ اسکیم نی28مئی کو تقریب میں منصوبے کا افتتاح کیا جس کے میرپور کے مقامی وزیر حکومت مہمان خصوصی تھے اُس وقت اسکیم کے پاس کوئی قانونی اجازت نامہ (NOC) موجود نہیں تھا، ہم متاثرین کی آواز بنے اور اس سکینڈل کو عوام کے سامنے لایا

جمعہ 4 جولائی 2025 16:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جولائی2025ء)ایک ایسی ہائوسنگ سکیم جس نے نہ کوئی قانونی لوازمات پورے کیئے ہیں اور شرائط پوری کی ہیں باوجود اس کے اس کو سیاسی دباو پر این او سی جاری کردیا خدشہ ہے بیرون ملک کشمیریوں کا سرمایہ ڈوب جائے گانجی ہاوسنگ سکیم میں ابہام پائے جاتے ہیں جس طر ح نجی ہاوسنگ سکیم کے نام پر پلاٹ کروڑوں کے بیچے جا رہے ہیں اس میں این او سی کشمیر ویلی کے نام سے حاصل کرنے کے لیئے درخواستیں دی گئی ہیں اس میں تضاد پایا جا تا ہے میرپور اور بیرون ملک کشمیریوں کے سرمایہ کو خطرات لاحق ہیں جو ڈوب نہ جائے۔

پاسبان وطن پاکستان کے مرکزی صدر محمد طاہر کھوکھر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی جو نہ ہی قانونی لوازمات پورے کرتی ہے نہ اور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے شرائط نامہ پر عمل کرتی ہے اس کو سیاسی آشیر باد حاصل ہونے کی وجہ سے اس کو تمام قانونی لوازمات کو بالائے طاق رکھا گیا کوئی شرائط پوری نہ ہونے کے باوجود اس پر نوازشات کی جا رہی ہیں اس نجی ہاؤسنگ اسکیم نے تمام تر قانونی تقاضوں کو نظر انداز کرتے ہوئی28مئی کو ایک تقریب کے ذریعے اپنے منصوبے کا افتتاح کیا جس میں میرپور کے مقامی وزیر حکومت مہمان خصوصی تھے حیرت انگیز طور پر اُس وقت اسکیم کے پاس کوئی قانونی اجازت نامہ (NOC) موجود نہیں تھا اس کے باوجود پورے شہر اور ریاست بھر میں ہورڈنگز اشتہارات اور بیرونِ ملک کشمیری کمیونٹی کو نشانہ بناتے ہوئے کروڑوں روپے میں پلاٹ فروخت کیے گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے اس ہاؤسنگ سکیم میں زمین کی ملکیت کے مصدقہ ثبوت،محکمہ ماحولیات کا این او سی، سکیم کا سیکٹر پلان، واٹر سپلائی اور الیکٹریفکیشن پلان اور ڈیزائن،کے علاوہ زلزلہ سے محفوظ زمین ہے کی رپورٹ،فروخت الاٹمنٹ کا طریقہ کار قیمت پلاٹ فی مربع گز،منتقلی کا طریقہ کار،تعمیرات کو ریگولیٹ کرنے کا طریقہ، کل رقبہ، ٹاون پلاننگ تقسیم سہولیات، کمپنی کی رجسٹریشن پروفائل،کے علاوہ کمپنی کے اکاونٹس کی تفصیل اور 6ماہ کی سٹیٹمنٹ فراہم کرنی تھی جس کے بعد اتھارٹی نے فیصلہ کرنا تھا جس کا باقاعدہ ہاوسنگ سکیم کو لیٹر لکھا گیا اور تمام تفصیلات طلب کی گئیں تھیں مگر کمپنی نے تمام اداروں کو بائے پاس کرتے ہوئے ان کا جواب دینے کے بجائے سیاسی آشیرباد حاصل ہونے کی وجہ سے ان قانونی لوازمات کو ردی کی ٹوکری میں پھینکا۔

اب جب متاثرین کی آواز بنے اور ہم نے اس ایشو کو عوام کے سامنے لایا تو ایک دن قبل ہی تمام تر قانونی اور اخلاقی حدود کو پامال کرتے ہوئے 5 جون کو سیاسی دباؤ اور آشیر باد پر اپنے سرمائے کو بچانے کے لیئے ایک این او سی جاری کروایا ہے جس میں جو شرائط اور قانونی قاعدے پورے کرنے تھے وہ پورے ہی نہیں کیئے گئے بلکہ ایک گول مول این او سی جاری کیا گیا جس سے شکوک شبہات جم لے رہے ہیں اور عوام کے سرمایہ ڈوبنے کا خطرہ ہے یہ بہت بڑا سکینڈل ہے جو بے نقاب ہو چکا ہے جس کے پیچھے ایک بہٹ بڑا سیاسی مافیا بھی چھپا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صرف چند لوگوں کو نوازنے کے لیئے پورے اداروں کو یرغمال بنا کر مجبور کیا گیا ہے اور ان کو این او سی جاری کی گئی ہیں یہ ابتدائی این او سی اب جا ری کی جا رہی ہیں جب کہ این او سی سے قبل ہاوسنگ سوسائٹی نے پورے شہر سمیت ریاست بھر میں ہورڈنگ بورڈز لگایت اشتہارات لانچ کیئے اور بیرون ملک سمیت کشمیریوں میرپور کے شہریوں کو کروڑوں کے پلاٹ بیچے گئے ایک ایسی ہاوسنگ سکیم جس کا نہ کوئی این او سی تھا نہ اس نے قانونی لوازمات پورے کیئے تھے مگر باوجود اس کے اس کو سیاسی آشیر باد حاصل ہونے کی وجہ سے بے دھڑک عوام کو لوٹتی رہی سینکڑوں بیرونِ ملک کشمیری خاص طور پر میرپور کے افراداپنی عمر بھر کی کمائی اس اسکیم میں لگا چکے ہیں۔

اب جب ہم نے اور متاثرین نے اس کے خلاف آواز اٹھائی اور اس کو بچانے کے لیئے اداروں میں قانونی لوازمات کو رد کرتے ہوئے اور ای روز قبل ایک ابتدائی این او سی جا ری ہوتی ہے اس سے صاٖ ف ظاہر ہو رہا ہے یہ ہاوسنگ سکیم تضادات سے بھری پڑی ہے جس کا مقصد صرف کمپنی کو قانونی تحفظ دینا اور عوام کو گمراہ کرنا معلوم ہوتا ہے جس سے عوام کے سرمایہ کو خطرات ہیں اور یہ ریاستی اداروں کے منہ پر طمانچہ ہے۔