کراچی، لیاری میں گرنے والی رہائشی عمارت کے ملبے تلے دبے افراد میں نوبیاہتا جوڑا بھی شامل

نوبیاہتا جوڑے کی شادی پانچ ماہ قبل ہوئی تھی جن کو ابھی تک ملبے سے نکالا نہیں جاسکا ہے،ملبے تلے دبے اس جوڑے میں شوہر کا نام نیرول جبکہ بیوی کا نام منیشا ہے

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 5 جولائی 2025 15:15

کراچی، لیاری میں گرنے والی رہائشی عمارت کے ملبے تلے دبے افراد میں نوبیاہتا ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05جولائی 2025)کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں گرنے والی رہائشی عمارت کے ملبے تلے دبنے والوں میں ایک نو بیاہتا جوڑا بھی شامل ہے،اہلخانہ کے مطابق نوبیاہتا جوڑے کی شادی پانچ ماہ قبل ہوئی تھی جن کو ابھی تک ملبے سے نکالا نہیں جاسکا ہے،مکینوں کے مطابق ملبے تلے دبے اس جوڑے میں شوہر کا نام نیرول جبکہ بیوی کا نام منیشا ہے۔

یہ نوجوان جوڑا محض پانچ ماہ قبل ہی رشتہ ازدواج میں منسلک ہوا تھا ان کی زندگی کے نئے سفر کا یہ المناک حادثے نے علاقہ مکینوں کو سوگوار چھوڑ گیا ہے۔ریسکیو حکام نے عمارت کے ملبے سے تین ماہ کی ایک بچی کو زندہ نکالا تھا لیکن تاحال بچی کے ماں باپ کو نہیں نکالا جاسکا ہے اور دونوں اب تک لاپتہ ہیں۔گزشتہ روز بھی ایک شادی شدہ جوڑے کے ملبے تلے دبے ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں جس میں دلہا چیتن ملبے تلے دبا ہوا تھا جبکہ اس کی اہلیہ کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

نیرول اور منیشا سمیت کئی افراد کے بارے میں ابھی تک کوئی حتمی معلومات سامنے نہیں آسکی ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں مسلسل کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔اب تک کی اطلاعات کے مطابق ریسکیو آپریشن مکمل ہونے میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ عمارت کے ملبے سے مزید افراد کے نکالے جانے کی امید ہے جبکہ زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔ 3 لاشیں آج ملبے سے نکالی گئی ہیں ایک کے بعد ایک لاش ملنے پرعلاقہ مکین سوگوارہیں۔

ملبے کے پاس موجود افراد اپنے پیاروں کی خیریت سے متعلق فکرمند ہیں۔پانچ منزلہ عمارت کے ملبے تلے دب کر جاں بحق ہونے والے افراد میں 7 خواتین اور 8 مرد شامل ہی۔ واقعے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 8 ہے جنہیں ہسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔جائے وقوعہ پر امدادی ٹیمیں موجود ہیں اور ہیوی مشینری کی مدد متاثرہ عمارت کا ملبہ ہٹایا جارہا ہے۔

متاثرہ عمارت کے ملبے منی ڈمپر کی مدد سے دوسری جگہ منتقل کیا جارہا ہے۔صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا ہے کہ کراچی میں ایسی بہت سی مخدوش عمارتیں ہیں۔ رہائشیوں کو یہ عمارتیں خالی کرنے کے نوٹس بھی دئیے گئے ہیں لیکن وہ پھر بھی جگہ نہیں چھوڑتے، لوگوں کی مجبوریاں ہیں لیکن قانون پر عمل درآمد کروانا ضروری ہے۔ صوبائی وزیر نے شہریوں کو گھروں کی خریداری کرتے ہوئے احتیاط برتنے کی ہدایت کی اور بتایا کہ  کچھ بلڈرز ضوابط اور قوانین کی پاسداری نہیں کرتے انہیں بلیک لسٹ کرنا پڑے گا۔