اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 اکتوبر 2025ء) دنوں ملکوں کی کرکٹ ٹیموں میں یہ کشیدگی گزشتہ ماہ مردوں کےایشیا کرکٹ کپ کے دوران بھی دیکھی گئی جو تاحال برقرار ہے اور اب خواتین کی ٹیموں کے مابین میں بھی واضح دیکھی گئی۔
رواں سال پاک بھارت تعلقات میں تناؤ بھارتی زیر انتظام کشمیر میں پہلگام کے مقام پر ہونے والے حملے کے بعد شروع ہوا تھا، جس نے کھیل کے میدان کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
بھارت نے ایشیا کپ میں پاکستان کو تین بار شکست دی، جس میں دبئی میں 28 ستمبر کو ہونے والا فائنل بھی شامل ہے، لیکن میچوں سے قبل یا بعد میں دونوں ملکوں کی ٹیموں نے اسپورٹس مین اسپیرٹ کا کوئی مظاہرہ نہیں کیا۔ ایشیا کپ کی فاتح بھارتی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر محسن نقوی، جو پاکستان کے وزیر داخلہ بھی ہیں، سے ٹرافی وصول کرنے سے بھی انکار کر دیا۔
(جاری ہے)
ثنا نے بھارت کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا انتخاب کیا۔
بھارتی ٹیم نے مئی میں سری لنکا میں سہ فریقی سیریز جیتی تھی، جس میں جنوبی افریقہ بھی شامل تھا، اس کے بعدکپتان ہرمن پریت کور نے کہا تھا کہ یہ تجربہ انہیں اچھی جگہ پر کھڑا کرے گا۔
بھارت اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ کرکٹ صرف نیوٹرل مقامات اور ملٹی ٹیم ایونٹس میں ہی کھیلی جارہی ہے۔
بھارت اس وقت جاری ویمنز ورلڈ کپ کا میزبان ہے لیکن پاکستان انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے منظور شدہ معاہدے کے تحت اپنے تمام میچز کولمبو میں کھیلے گا۔
ادارت: شکور رحیم