علی لاء کالج رحیم یارخان میں شہادت امام عالی مقام حضرت سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کے حوالے سے سیمینار

ہفتہ 5 جولائی 2025 19:37

رحیم یارخان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 جولائی2025ء) علی لاء کالج رحیم یارخان میں شہادت امام عالی مقام حضرت سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔جس میں کالج کے چیف ایگزیکٹو پروفیسر رفیق احمد لغاری ایڈووکیٹ نے خصوصی لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ امام عالی مقام حضرت حسین رضی اللہ عنہ کا قول مبارکہ ہے کہ ذلت کی زندگی سے عزت کی موت مرنا بہتر ہے۔

قول امام حسین رضی اللہ عنہ انسانی حیات کی پہلی داستان قربانی حضرت ابراہیم ؑ نے اپنے رب کا حکم مانتے ہوئے اپنے لخت جگر بڑھاپے کا سہارا، دل کا ٹکڑا ذبحہ کر نے کے لیے لٹا دیا۔ اللّہ پاک نے اس بے مثل دوستی کی قربانی پر رحمٰن ہو کر ہر انسان کو ذبحہ ہونے سے بچا لیا اور حضرت اسمعیلؑ علیہ السلام کی بجائے سر زمین عرب پر دنبہ ذبحہ کرا دیا۔

(جاری ہے)

مٹی سیراب ہوئی اور دین ابراہیم ؑ روشن ہوا۔ یہ ابتداء تھی خلیل اللّہ کی دی گئی قربانی کی اور پھر اللہ پاک نے اس کو تاقیامت جاری کر دیا۔ دوسری بڑی قربانی امام عالی مقام حضرت حسین رضی اللہ عنہ ؓ کی تھی امام عالی مقام شہادت حاصل کر کے بھی ہمیشہ کے لیے زندہ ہوگئے۔ فلسفہ حسین ؓ امر بن گیا۔ یزید انتہائی درد ناک اور عبرت ناک موت مرا اور ہمیشہ کے لیے لعنت کا مستحق ہوگیا اور اپنے ٹولہ کو بھی ذلت اور رسوائی سے ہمکنار کرگیا۔

امام عالی مقام نے بہترین کلمہ ظالم حکمران کے سامنے کلمہء حق ادا کرنے کو عملاً سر قلم کرا کر فلسفہ حسین رضی اللہ عنہ تاقیامت زندہ کردیا۔ یزیدیت کا ماحول، شباب و شراب، شکار، شطرنج، عیاشیاں، لوٹ مار، دھوکا دہی، ظلم و تشدد اس وقت تھا اور آج ہم اپنے ارد گرد کو دیکھیں ہم بھی اسی ماحول میں رہ رہے ہیں۔ امام عالی مقام کے قتل کا فتویٰ بھی اس وقت کے مفتی نے دیا تھا۔ آج کونسی ایسی چیز ہے جو یزید یت کے ماحول والی ہم میں نہیں ہے۔ اب پھر فلسفہ حسین ؓ کی ضرورت ہے اپنے طور پر حسینی بنیں، اس یزیدیت کے ماحول کو ختم کریں، اسلامی ماحول میں آ ئیں۔ پاکستان میں اسلام لانے کی کوشش کریں۔ فلسفہ حسینی کو اپنائیں اور پاکستان کو سپر پاور بنائیں۔