Live Updates

امسال محکمہ تعلیم کا بجٹ 364 بلین روپے ہے، وزیر تعلیم خیبر پختونخوا کی پریس کانفرنس

منگل 8 جولائی 2025 17:14

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جولائی2025ء) وزیر تعلیم خیبر پختونخوا فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم کا امسال تعلیمی بجٹ 364 بلین روپے ہے، جس میں گزشتہ تعلیمی سال کے بجٹ سے 11 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔اس میں کرنٹ سائیڈ بجٹ 345 بلین روپے جبکہ ڈویلپمنٹ بجٹ 19 بلین روپے ہے اور تنخواہیں 303 بلین روپے جبکہ غیر تنخواہیں 43 بلین روپے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے اطلاع سیل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری ایجوکیشن مسعود احمد ، سپیشل سیکرٹری عبد الباسط اور ڈائریکٹر ایجوکیشن ناہید انجم بھی موجود تھیں ۔ فیصل خان ترکئی نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے کل 96منصوبےہیں جن میں 29 نئے اور 67 جاری منصوبے شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اے ڈی پی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ امسال 10 تاریخی سکولوں کی عمارتوں کی بحالی، دیکھ بال اور تزئین و آرائش کریں گے، جبکہ 41 پرائمری اور 12 سیکنڈری سکولوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

اسی طرح 31 پرائمری سکولوں کی مڈل لیول پر اپ گریڈیشن اور 23 مڈل سکولوں کی ہائی لیول پر اپ گریڈیشن بھی اے ڈی پی کا حصہ ہے۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ امسال اساتذہ کیلئے ٹیچرز لائسنسنگ پروگرام شروع کررہے ہیں۔ اور اس بجٹ میں ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے وساطت سے 200 سکولوں کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا۔ اسی طرح صوبہ بھر کے سکولوں میں 500 اضافی کلاس رومز بنانے جائیں گے۔

گرلز کمیونٹی سکولوں اور اے ایل پی سنٹرز کے قیام کے لیے بھی بجٹ میں 220 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اسی طرح سمارٹ کلاس رومز کے قیام کے لیے بھی 500 ملین مختص ہیں، جبکہ جنوبی اضلاع میں ماڈل سکولز کے قیام کے لیے بھی 826 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ضم اضلاع میں 50 سکولوں کا تعمیراتی کام مکمل کرنے کے لیے 1500 ملین روپے مختص ہیں، اور ضم اضلاع کے 120 سکولوں میں باؤنڈری وال اور واش رومز کی سہولیات کی فراہمی کے لیے بھی 278 ملین روپے مختص ہیں۔

اسی طرح ضم اضلاع کے وہ پرائمری سکول جہاں پر دو کمروں کے سکول ہیں ان منتخب سکولوں میں 500 اضافی کلاس رومز کی تعمیر کے لیے 470 ملین روپے مختص ہیں۔نان فارمل ایجوکیشن کے حوالے سے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاونڈیشن کے تحت جاری تمام تعلیمی اداروں کے اساتذہ کی تنخواہیں کم از کم اجرت کے برابر کر دی گئی ہیں۔

ہمارے نئے منصوبے تعلیم کارڈ کو ایک واحد، مربوط پلیٹ فارم کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے جو طلباکے لیے تمام تعلیمی فوائد کو یکجا کرتا ہے۔ اس کارڈ سے طلبا ایک ہموار نظام کے ذریعے مفت نصابی کتب، وظائف اور تمام سہولیات تک رسائی حاصل کریں گے۔ تعلیم کارڈ کو مزید پائیدار اور مستقبل کی مالی معاملات کو مستحکم کرنے کے لیے انڈومنٹ فنڈبچوں کے مستقبل کے لیے ہماری انشورنس پالیسی ہے۔

پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو پرائیوٹائزیشن کہنا درست نہیں ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ حکومت اور نجی تعلیمی اداروں یا فاونڈیشنز کے ذریعے ایک دوسرے کے تجربات سے سکولوں کی حالت کو بہتر بنانا، اساتذہ کی بروقت فراہمی یقینی بنانا اور سکولوں سے باہر بچوں کو تعلیم کی طرف راغب کرناہے۔ اس منصوبے کے تحت تمام نئے تعمیر شدہ پرائمری سکولوں کو ایک شفاف طریقہ کار کے تحت نجی سیکٹر کے ساتھ باہمی اشتراک سے بہتر بنانا، پہلے مرحلے میں 8 نئے تعمیر شدہ پرائمر ی سکولز کو اچھی ساکھ اور تجربہ کار نجی اداروں کے اشتراک سے بہتر بنانا جبکہ سکولز پر کنٹرول حکومت خیبر پختونخوا کے پاس رہے گا۔

وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر شروع کردہ نئے منصوبےکرایہ کے بلڈنگ سکولز کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت سکولوں سے باہر بچوں/بچیوں کو فوری طور پر سکولوں میں لانے کا پروگرام شروع کیا گیا ہے سکولز فوری طور پر فعال ہوں گے اور درس وتدریس کا عمل شروع ہوگا۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نےکہا کہ سیکنڈ شفٹ میں کل 1053 سکولزہیں جن میں 588 لڑکوں اور 465 لڑکیوں کے سکولز ہیں اور ان میں 70 ہزار طلبا زیر تعلیم ہیں،اور امسال داخلہ مہم 8 لاکھ 30 ہزار بچے داخل ہوچکے ہیں جن میں 5 لاکھ 15 ہزار بچے اور 3 لاکھ 15 ہزار بچیاں شامل ہیں۔

اسی طرح کیمبرج یونیورسٹی کی تکنیکی معاونت سے اساتذہ اور سکول لیڈرز کو تربیت دی جائے گی۔ امسال مفت درسی کتب کو سکول بیگز میں درکار سٹیشنری بشمول سکول کاپیاں فراہم کی جارہی ہیں۔ سکولوں میں سولرائزیشن کے عمل کو بینک آف خیبر کے تعاون سے مکمل کیا جائے گا۔ سکالرشپس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ طلبہ کو تعلیمی وظائف دئیے جارہے ہیں، جن میں ای ٹی ای اےسکالرشپس، ستوری دہ پختونخوا اور رحمت اللعالمین سکالرشپس شامل ہیں۔

تعلیمی بورڈز ریفارمز کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ امسال میٹرک و انٹرمیڈیٹ امتحانات سرکاری و نجی سکولز کے طلباکے مشترکہ ہالز میں منعقد کئے گئے۔ نقل کی روک تھام کے لئے امتحانی مراکز میں کیمروں کی تنصیب یقینی بنائی گئی ہے ، صوبے کے تمام تعلیمی بورڈز میں سٹوڈنٹس فسیلیٹیشن سنٹرز قائم کئے گئے ہیں۔ نقل اور امتحانی پرچوں کے لیک ہونے میں ملوث عملے کے خلاف تادیبی کارروائی کی گئی ہے، اور صوبے کےتمام تعلیمی بورڈز کے لیے یکساں آئٹم بنک بنایا گیا ہے۔

امسال کے امتحانات میں ڈیجیٹل اٹنڈنس مینجمنٹ سسٹم کا اجراکیا گیا تھا۔ اسی طرح صوبہ بھر میں حل شدہ پرچوں کی آن سکرین مارکنگ رائج العمل ہے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ میرٹ پر 16500 نئے اساتذہ کی بھرتی کا عمل ای ٹیای اے کے ذریعے جاری ہے۔ اساتذہ کے تربیتی پروگرام انڈکشن پروگرام کے تحت 30 ہزار نئے بھرتی شدہ اساتذہ کی تربیت جاری ہے، اسی طرح 1300نئے بھرتی شدہ سکول لیڈرز کی تربیت کا عمل بھی تکمیل کے مراحل میں ہے۔

موثر مانیٹرنگ کے تحت اساتذہ کی حاضری میں 6 فیصد بہتری آئی ہے، جو کہ مجموعی طور پر 91 فیصد ہے،جبکہ طلبا کی حاضری 2 فیصد اضافے کے ساتھ 82 فیصد ہے۔ تعلیمی میدا ن میں جہاں روایتی تعلیم دی جارہی ہے وہی 3553 گرلز کمیونٹی سکولز ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاونڈیشن کے تحت چلارہے ہیں۔ پو ہا سکیم کے تحت 14150 طلبہ کو آن لائن تعلیم دی جارہی ہے۔

گورننس روڈ میپ کے حوالے سے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ سکولوں میں فرنیچر بشمول دیگر تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ ہر ضلع میں دو سکولوں کو سینٹرز آف ایکسیلنس بنایا جائے گا، اور 1500 کم کارکردگی والے سکولوں کو پرائیوٹ سیکٹر کے تعاون سے چلایا جائے گا، تمام ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولوں میں کمپیوٹر لیبز اور انٹرنیٹ کی سہولیات یقینی بنائی جائے گی۔

صوبہ بھر میں سکول لیول کے سپورٹس ٹورنامنٹس منعقد کئے جائیں گے،اور تمام پرائمری سکولوں میں کم از کم 4 اساتذہ کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں میں اساتذہ کی کمی پوری کرنے کےلئے تقریباً 2500 انٹرنیز کو مواقع فراہم کئے جائیں گے اور کوالٹی ایجوکیشن یقینی بنانے کے لیے ٹیچرز لائسنسنگ پروگرام شروع کیا جائے گا۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات