وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے خیبرپختونخوا کےلیے 9 میگا ٹورازم پراجیکٹس کی منظوری دے دی

منگل 8 جولائی 2025 20:30

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جولائی2025ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈا پور اور مشیر برائے سیاحت و آثار قدیمہ زاہد خان نے ورلڈ بینک کے کا ئیٹ پروگرام کے تحت ثقافتی ورثہ کے تحفظ اور سیاحت کے فروغ کے لیے اہم منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔ان منصوبوں کی منظوری وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور مشیر برائے سیاحت و آثار قدیمہ زاہد خان کی زیر صدارت اجلاس میں دی گئی۔

محکمہ سیاحت کے ترجمان نے اے پی پی کو بتایا کہ ان منصوبوں میں خیبرپختونخوا میں کے مختلف عجائب گھروں کی اپ گریڈیشن ،لاگت 295 ملین روپے،باہو ڈھیری، ضلع صوابی کی ترقی و تحفظ لاگت 45 ملین روپے،پشاور میں دلیپ کمار اور راج کپور سے منسلک تاریخی عمارتوں کی بحالی و تحفظ لاگت 33.8 ملین روپے ،رانی گٹ، ضلع بونیر کی تزئین و آرائش لاگت 40 ملین روپے ،تخت بھائی آثار قدیمہ، ضلع مردان کی جدید سہولیات کی فراہمی لاگت 30 ملین روپے،خیبرپختونخوا کے اہم آثار قدیمہ مقامات پر سیکورٹی و حفاظتی اقدامات کی اپ گریڈیشن لاگت 220.59 ملین روپے،گلی باغ، مانسہرہ کی ترقی لاگت 35 ملین روپے،کوہ سلیمان، ڈی آئی خان کے سیاحتی مقام کی بہتری لاگت 155 ملین روپے اورشیخ بدین سائٹ، ڈیرہ اسماعیل خان کی بحالی لاگت 190 ملین روپے شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ان منصوبوں کا بنیادی مقصد صوبے کے تاریخی اور ثقافتی ورثے کا تحفظ کرنا ہے اور ثقافتی ورثے کو فروغ دینا ہے۔ اس اقدام سے نہ صرف مقامی سیاحت کو فروغ ملے گا بلکہ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا کا ثقافتی ورثہ نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے لیے اہمیت کا حامل ہے،ہماری حکومت کی اولین ترجیح اس ورثے کا تحفظ اور سیاحت کے ذریعے معاشی ترقی کو یقینی بنانا ہے۔

مشیر برائے سیاحت زاہد خان نے کہا کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے یہ منصوبے صوبے میں سیاحت کے شعبے میں انقلاب برپا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد خیبرپختونخوا کے خوبصورت ثقافتی مقامات کو دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے ایک فوکل پوائنٹ بنانا ہے،ملکی اور بین الاقوامی سیاحوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے ان منصوبوں پر جلد کام شروع ہو جائے گا۔