"شائننگ انڈیا" کا دعویدار بھارت نفرت، تعصب اور انتہا پسندی کی آماجگاہ بن گیا

بدھ 9 جولائی 2025 21:10

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جولائی2025ء) مودی کے دور حکومت میں "شائننگ انڈیا" کا دعویدار بھارت نفرت، تعصب اور انتہا پسندی کی آماجگاہ بن چکا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مودی حکومت نے بھارت کوایک ایسے خطرناک موڑ پرلا کھڑا کیاہے جہاں لسانی، مذہبی اور طبقاتی تعصب نے قومی وحدت کو شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔نریندر مودی کی زیر قیادت ہندوتوا بی جے پی حکومت نے نہ صرف ہندوانتہا پسند نظریہ کو فروغ دیا ہے بلکہ لسانی دہشتگردی کو بھی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے ۔

گائو رکشکوں کی غنڈہ گردی کے بعد اب بھارت میں زبان کی بنیاد پر بھی تشدد عام ہے، جس کی تازہ مثال ممبئی میںمہاراشٹر نو نرمان سینا کے کارکنوں کی طرف سے ایک فوڈ اسٹال والے کو مراٹھی زبان نہ بولنے پر وحشیانہ تشدد ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق واقعے کے بعد مقامی تاجروں اور شہریوں نے سخت احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق مودی حکومت نے بھارت میں ایسا ماحول تشکیل دیا ہے جہاں شدت پسند تنظیموں اورانکے غنڈوں کو اپنی کارروائیاں جاری رکھنے کی مکمل چھوٹ ہے ۔ جے شری رام کے نعرے لگوانے سے شروع ہونے والی نفرت اب لسانی بنیادوں پر بھی ظلم و ستم میں بدل چکی ہے۔ آج کا بھارت مذہبی جنونیت، ذات پات، اور لسانی تعصب جیسے زہریلے رجحانات میں جکڑاہواہے۔ ان حالات میں اقلیتوں، غیر مراٹھی بولنے والوں، اور غیر ہندو طبقات کے لیے ملک میں جگہ تنگ ہوتی جا رہی ہے۔