وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق، آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن اور پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی کے درمیان معاہدہ پر دستخط

جمعرات 10 جولائی 2025 19:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کی قیادت میں وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق، آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما ) اور پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی (پی سی سی سی ) کے درمیان تاریخی معاہدہ طے پایا جس کے تحت طویل عرصے سے جاری کپاس سیس (cess) کے تنازعہ کو حل کیا گیا اور پاکستان کی کپاس کی معیشت کی بحالی کے لئے واضح سمت کا تعین کیا گیا۔

جمعرات کو ایک تقریب کا انعقاد وزارتِ قومی غذائی تحفظ وتحقیق میں ہوا جس میں کپا س سیس سے متعلق معاہدہ پر دستخط کئے گے جو حکومت کی اس وسیع تر کاوش کا مظہر ہے جس کا مقصد قومی ٹیکسٹائل ویلیو چین میں کپاس کے مرکزی کردار کو بحال کرنا ہے۔ وفاقی وزیرِ کی قیادت میں یہ معاہدہ ادارہ جاتی اصلاحات، نجی و سرکاری شراکت داری اور طویل مدتی زرعی پائیداری کے عزم کی ایک عملی مثال ہے۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کپاس سیس مسئلہ کے حل کو تاریخی پیشرفت قرار دیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ کپاس پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات اور دیہی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ انہوں نے جدید تحقیق، بیجوں کی اصلاح، بہتر زرعی مداخلت اور مؤثر ریگولیٹری اداروں کے ذریعے کپاس کی فصل کی حکمت عملی کے تحت بحالی کی ضرورت پر زور دیا۔

رانا تنویر حسین نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ان کی قیادت میں وزارت نے کپاس کی تحقیق کو فروغ دینے، بیج کی درآمد کے عمل کو آسان بنانے اور سٹیک ہولڈرز کے درمیان اعتماد اور اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پی سی سی سی کو ایک جدید، تحقیقی اور پیداواری ادارہ بنانے کے لئے پُرعزم ہے تاکہ یہ کپاس کی کاشت میں جدت اور پیداواری صلاحیت کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرے۔

وفاقی وزیر نے ٹیکسٹائل صنعت اور کاشتکاروں سے جاری روابط کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا اور اعلان کیا کہ وہ جلد ہی لاہور میں اپٹما ہاؤس کا دورہ کریں گے تاکہ پالیسی ہم آہنگی اور مشاورت کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔اپنے خطاب کے اختتام پر رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان میں کپاس کے شعبہ کی بحالی صرف زرعی پالیسی کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک قومی معاشی ضرورت ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ان کی قیادت میں وزارت جامع اصلاحات کو آگے بڑھائے گی تاکہ پاکستان ایک مرتبہ پھر دنیا کے صفِ اول کے کپاس پیدا کرنے اور برآمد کرنے والے ممالک میں شامل ہو سکے۔