چیئرمین واپڈا کا مہمند ڈیم ہائیڈروپاور پراجیکٹ کا دورہ، تعمیراتی سرگرمیوں کا جائزہ لیا

جمعرات 10 جولائی 2025 20:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جولائی2025ء)چیئرمین واپڈا نوید اصغر چوہدری نے خیبر پختونخوا ہ کے ضلع مہمند میں دریائے سوات پر زیر تعمیر مہمند ڈیم پراجیکٹ کا دورہ کیا۔ ممبر (واٹر)واپڈا سید علی اختر شاہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔دورے کے دوران چیئرمین نے مختلف سائٹس پر تعمیراتی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ ان سائٹس میں سپل وے، پاور ہائوس، مین ڈیم، ڈائی ورشن سسٹم اور پاور ان ٹیک شامل ہیں۔

چیئرمین نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پراجیکٹ پر ریور ڈائی ورشن ٹنلز، اپ سٹریم اور ڈائون سٹریم عارضی کوفرڈیمز، ڈیم پلنتھ، دائیں اور بائیں پشتوں اور ڈیم فانڈیشن کی کھدائی جیسے اہم اہداف مکمل ہونے کے بعد رواں سال مئی میں مین ڈیم پر تعمیراتی کام شروع ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

جنرل منیجر / پراجیکٹ ڈائریکٹر مہمند ڈیم ہائیڈروپاور پراجیکٹ نے کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کے پراجیکٹ منیجرز کے ہمراہ چیئرمین کو تمام سائٹس پر پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی۔

انہیں بتایا گیا کہ پراجیکٹ کی 14 مختلف سائٹس پر تعمیراتی کام بیک وقت جاری ہے۔ پاور ہاس کی عمارت کی تعمیر شروع ہو گئی ہے۔ الیکٹرومکینیکل آلات کی مینوفیکچرنگ اگلے مراحل میں ہے جبکہ سپل وے پر تعمیراتی کام اپنے مقررہ شیڈول سے آگے ہے۔ مین ڈیم کی تکمیل کے بعد مہمند ڈیم پراجیکٹ سے بجلی کی پیداوار 2027 میں شیڈول ہے۔ زرعی مقاصد، سیلاب سے بچا اور کم لاگت بجلی کے حوالے سے مہمند ڈیم پراجیکٹ کی افادیت کا ذکر کرتے ہوئے چیئرمین نے کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کو ہدایت کی کہ پراجیکٹ کی شیڈول کے مطابق تکمیل کیلئے اپنی بھرپور کوششیں کریں۔

213 میٹر بلند مہمند ڈیم دنیا کا پانچواں بڑا سی ایف آر ڈی ڈیم ہے۔ پراجیکٹ کی پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 1.29 ملین ایکڑ فٹ ہے جس سے مہمند اور چارسدہ کے اضلاع کی 18 ہزار233 ایکڑ نئی اراضی زیر کاشت آئے گی جبکہ منڈہ ہیڈ ورکس سے نکلنے والی لوئر سوات اور دوآبہ کینالز کے کمانڈ ایریا میں ایک لاکھ 60 ہزار ایکڑ موجودہ اراضی کیلئے بھی اضافی پانی دستیاب ہوگا۔ 800 میگا واٹ پیداواری صلاحیت کے مہمند ڈیم پراجیکٹ سے نیشنل گرڈ کو ہر سال 2 ارب 86 کروڑ یونٹ کم لاگت اور ماحول دوست بجلی فراہم ہوگی۔ مہمند ڈیم نہ صرف پشاور، چارسدہ اور نوشہرہ کو سیلاب کے اثرات سے بچا میں مدد دیگا بلکہ پشاور شہر کو 300 ملین گیلن یومیہ پینے کا پانی بھی فراہم کرے گا۔