عنایا کی پیدائش کے بعد میں نے اپنی پوری شناخت کھو دی ،اداکارہ سوہا علی

میں ان دنوں پھر بھی اپنے کام اور ذاتی زندگی کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہوں

جمعہ 11 جولائی 2025 10:45

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2025ء)بالی وڈ فلم انڈسٹری کی دلکش اداکارہ سوہا علی خان کا شمار بھی فلم نگری کی ان اداکاراں میں کیا جاتا تھا جنہوں نے شادی کے فلمی دنیا کو ایسا خیر باد کہا کہ پھر پلٹ کر نہیں دیکھا۔تاہم اب اداکارہ سوہا علی خان نے اپنی فلم چھوری 2 کے ساتھ انڈسٹری میں اپنا دوبارہ کم بیک کیا ہے اور وہ بھارتی میڈیا کو انٹرویوز دینے اور مختلف پوڈکاسٹ میں اپنی شرکت سے مداحوں کو خوش کرتی نظر آتی ہیں۔

انڈسٹری میں اپنی واپسی پر دیے جانے والے ایک حالیہ انٹرویو میں سوہا نے بطور خاتون شادی کے بعد پیدا ہونے والے ازدواجی زندگی، مسائل اور کریئر کے بارے میں بات کی۔اسی انٹرویو میں سوہا نے اداکارہ دیپیکا پڈوکون کی جانب سے بیٹی دعا کی پیدائش کے بعد کی جانے والی سے آٹھ گھنٹے کی ورک شفٹ کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے مداحوں کو اپنی بیٹی کی پیدائش کے بعد کا واقعہ بھی سنایا۔

(جاری ہے)

اداکارہ سوہا علی خان نے 38 سال کی عمر میں ماں بننے اور بیٹی عنایا کا استقبال کرنے کے بعد زندگی میں آنے والی بڑی تبدیلی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عنایا کی پیدائش کے بعد میں نے اپنی پوری شناخت کھو دی میں نے اپنے دوستوں کو کھو دیا یہاں تک کہ عارضی طور پر اپنے شوہر کو بھی کھو دیا۔سوہا نے بتایا کہ عنایا کی ماں بننے کے بعد میں سب کچھ بھول گئی تھی میں نے عنایا کو دیر سے جنم دینے کا انتخاب کیا تھا اور اس کی پیدائش کے پہلے تین سال صرف اسی کے بارے میں تھے یہاں تک کہ مجھے اپنا کام اور دوستیاں سب چھوڑنی پڑیں۔

دیپیکا پڈوکون کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے سوہا نے کہا کہ میں ان دنوں پھر بھی اپنے کام اور ذاتی زندگی کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہوں مگر ان سب کے باوجود بھی مجھے شام 7 بجے گھر جانے کی بے چینی ہونے لگتی ہے کیونکہ یہ عنایا کے ساتھ میرا سونے کا وقت ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک پروجیکٹ کیلئے راجستھان میں شوٹنگ کر رہے تھے اور اس دن پہلی بار میری آنکھوں میں آنسو آ گئے تھے کیونکہ میں نے اپنی بیٹی کو دن بھر نہیں دیکھا تھا یہی وجہ ہے کہ میں نئی ماں سے بہت ہمدردی رکھتی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں پوری طرح سمجھتی ہوں کہ دیپیکا کیا سوچ رہی ہیں کیونکہ اگر 7 بجے آپ میرا پیک اپ نہیں کرتے تو میں بھاگ جاں گی اور مجھے یقین ہے کہ کچھ لوگ اس مطالبے مجھے ہائر نہیں کریں گے لیکن میں خوش ہوں۔