مشکل حا لات میں حکومت سنبھا لی، چیلنجز پر قابو پانے کے لئے کٹھن سفر طے کیا، شہبازشریف

ہفتہ 12 جولائی 2025 21:03

مشکل حا لات میں حکومت سنبھا لی،  چیلنجز پر قابو پانے کے لئے کٹھن سفر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جولائی2025ء) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے مشکل حا لات میں حکومت سنبھا لی ۔ چیلنجز پر قابو پانے کے لئے کٹھن سفر طے کیا ۔ عوام کی خدمت ہماری ذمہ داری ہے ۔ تمام محکموں میں کار کردگی د کھانے والے محترم ساتھی جبکہ کارکردگی نہ دکھانے والوں کو جانتا بھی نہیں ۔ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں ان پر سرمایہ کاری کو ترجیح دی ۔

بھا رتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ، وطن کا دفاع اور تحفظ ہماری ذمہ داری ہے ۔ ان کیالات کا اظہار انہوں نے اڑان پاکستان پرو گرام کے تحت سمر سکالر شپس کے لئے منتخبہ طلبا سے خطاب کرتے ہوے کیا ۔ وز یر اعظم نے کہا نوجوان سپر سٹارز کی کہکشاں سے بہت متاثر ہوا ہوں ۔ اڑان پا کستان کے تحت یہ ایک بہترین اقدام ہے ۔

(جاری ہے)

سکالرز شپ پروگرام کے شرکا کو گورننس سے متعلق امور سمجھنے کا تجربہ حاصل ہو گا ۔

شرکا کو مختلف محکموں اور وزارتوں میں سیکھنے کا موقع ملے ۔ انہوں نے کہا پروگرام میں ملک کے ہر کونے سے طلبا کو نمائندگی دی گئی ہے ۔ بہترین صلاحیوتوں کے حامل طلبا مختلف جامعات سے آئے ہیں ۔ ہم نوجوانوں کے حقیقی تجزئیے اور فیڈ بیک سے استعفادہ کریں گے ۔ انہوں نے کہا ہم نے مشکل حالات میں حکومت سنبھالی ۔ دو ہزار تئیس میں اکثریت کا خیال تھا کہ ملک خدا نخواستہ دیوالیہ ہو جائے گا ۔

مجھے یقین تھا کہ ہم ڈیفالٹ نہیں کریں گے ۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے پائے اور ہم ڈیفالٹ ہونے سے بچ گئے انہوں نے کہا کہ ہم نے ذمہ داری اٹھائی اور مل کر آگے بڑھنے کا عزم کیا ۔ اللہ تعالی کے فضل سے پرخلوس اور سنجیدہ کوششوں سے ٹیم کے ورک کے مثبت نتائج سامنے آئے ۔ اقتصادی شعبے میں اشارئیے مثبت ہوے ۔ پالیسی ریٹ کم ہو کر گیارہ فیصد رہ گیا ۔

پالیسی ریٹ میں مزید کمی سے لوگ بینکوں سے پیسہ نکال کر سرمایہ کاری کریں گے ۔ انہوں نے کہا فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں اصلاحات کا عمل آگے بڑھا رہے ہیں ۔ کرپشن اور سفارش کلچر ختم کر کے میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنایا ۔ ایف بی آر میں دیجیٹیلائزیشن نے حقیقت کا روپ دھارا ۔ فیس لیس ٹیکنالوجی لائی گئی۔ ایف بی آر سے تمام نااہل لوگوں کو نکال پھینکا ۔

اہل اور قابل لوگ لائے گئے ۔ ہم نے گریڈ بائیس سے گریڈ بیس کے ا فسران کو گھر بھیجا ۔ آج ڈیجیٹیلائزیشن ایف بی آر کا طرہ امتیاز ہے ۔ ادارے میں اصلاحات کے لئے کنسلٹنسی فرم کی خدمات حاصل کیں ۔ انفورسمنٹ کے ذریعے صرف ایک شعبے میں محاصل سے بارہ سے پچاس ارب حاصل ہوے ۔ انہوں نے کہا اڑان پاکستان کو ملکی ترقی اور آگے برھنے کا بہترین پروگرام قرار دیتے ہوے کہا ماہرین کی مشاورت سے اس پروگرام کو تشکیل دینے میں کئی ماہ لگے ۔

انہوں نے کہا ہم نے چیلنجز پر قابو پانے کا کٹھن سفر طے کیا ۔ عوام کی خدمت ہماری ذمہ داری ہے اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، ٹیم ورک، عوامی خدمت اور کارکردگی پر یقین رکھتا ہوں، عوامی خدمت کے لیے کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ہمارا فخر ہیں۔ وزیراعظم نے اعتراف کیا کہ بنائے گئے معاشی لائحہ عمل پر عملدرآمد اب بھی ایک مشکل مرحلہ ہے، لیکن ٹیم ورک، اتحاد اور خلوص نیت سے یہ چیلنجز بھی عبور کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے ة نوجوانوں، حکومتی اداروں، اور معیشت سے جڑے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان آگے بڑھ رہا ہے اور ترقی کا سفر جاری ہے۔ انہوں نے کہا نے ٹیم ورک ، عوامی خدمت اور کارکردگی پر یقین رکھتا ہوں ۔ عوامی خدمت سے ہی ہم اہپنا سر فخر سے بلند کر سکتے ہیں ۔ کارکردگی کی بنیاد پر ن جانچ کا پیمانہ ہی نئی تبدیلی ہے ۔

انہوں نے کہا نوجوان ہمارا مستقبل ہیں ان پر سرمایہ کاری کو ترجیح دی ۔ وزیر اعلی پنجاب نے صوبے میں بڑے پیمانے پر طلبا میں لیپ ٹاپس اور سکالرشپس تقسیم کرنے کے پروگرام شروع کئے ۔ اس میں میرٹ کو سو فیصد یقینی بنایا گیا ۔ انہوں نے کہا پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثرہ ملک ہے ۔ دو ہزار بائیس میں ہم نے تباہ کن سیلاب کا سامنا کیا ۔

ہمیں ان چیلنجز سے نمٹنے کے لئے موثر حکمت عمی اپنانا ہو گی ۔ ھالیہ پاک بھارت کشیدگی پر بات کرتے ہوے وزیر اعظم نے کہا نو اور دس مئی کی رات بھارت نے پاکستان پر دوبارہ حملہ کیا بھارتی حملوں میں نہتے شہری شہید اور زخمی ہو ے۔ پاکستان نے بھرپور اداز مین جوابی کارروائی کرتے ہوے بھارت کے چھ طیارے مار گرائے ۔ ہماری پاک فوج نے بھر پور پیشہ ورانہ صلا حیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوے دشمن کو پسپائی پر مجبور کیا ۔

انہوں نے کہا بھارت نے اس حملے کے لئے پاکستان پر بے بنیاد الزام لگا یا پہلگام وا قعہ افسوسناک لیکن اس سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں ۔ ہم نے بھارت کو اس واقعے کی شفاف تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی ، بھارت نے پیشکش قبول کرنے کے بجائے حملے کو و ترجیح دی ۔ اس صورتحال میں کراچی سے پشاور تک پوری قوم نے مثا لی یکجہتی دکھائی ۔ انہوں نے کہا وطن کا دفاع اور تحفظ ہماری ذمہ داری ہے ۔