جامع معاہدے کی پیش کش کی تھی جو نیتن یاہو نے مسترد کر دی ، حماس

اسرائیلی وزیراعظم اب بھی معاہدہ نہ ہونے کے لیے مختلف رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں،بیان

جمعہ 11 جولائی 2025 17:38

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2025ء)فلسطینی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ اس نے غزہ کے حوالے سے ایک جامع معاہدے کی پیشکش کی تھی لیکن اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اس کو مسترد کر دیا۔جاری بیان میں کہا گیا کہ حماس جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے مذاکرات میں "مثبت اور ذمے دارانہ رویہ" اپنائے ہوئے ہے۔

(جاری ہے)

تنظیم نے نیتن یاہو پر چالاکی اور ٹال مٹول کا الزام عائد کیا۔

حماس نے وضاحت کی کہ اس نے پہلے ایک جامع تبادلہ معاہدے کی تجویز دی تھی، جس کے تحت تمام قیدیوں کو ایک ہی مرحلے میں رہا کیا جائے، اس کے بدلے میں جنگ کا مستقل خاتمہ، اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا اور امدادی سامان کی آزادانہ فراہمی کی ضمانت ہو۔ لیکن نیتن یاہو نے اس پیشکش کو اسی وقت رد کر دیا تھا اور اب بھی مختلف رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔