وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر ضلع ننکانہ صاحب میں ہیلتھ سیکٹر ریفارمز پر عملدرآمد کا آغاز کر دیا گیا

جمعہ 11 جولائی 2025 20:35

ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2025ء)وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر ضلع ننکانہ صاحب میں ہیلتھ سیکٹر ریفارمز پر عملدرآمد کا آغاز کر دیا گیا،اس ضمن میں ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راو نے تمام میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام میڈیکل اور ایمرجنسی وارڈز میں ڈیوٹی روسٹرز نمایاں جگہ پر آویزاں کیے جائیں، ڈاکٹرز 36 گھنٹے کی بجائے زیادہ سے زیادہ 12 گھنٹے ڈیوٹی کر سکیں گے، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سمیت تحصیل ہیڈ کوارٹرز میں وینٹی لیٹرز کی فعالیت کو یقینی بنایا جائے اور تمام ہسپتالوں کے ایمرجنسی وارڈز میں ضروری ادویات کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے،تمام ہسپتالوں کے ڈاکٹرز و عملہ ڈریس کوڈ کی پیرو ی کرے گا، بغیر وردی اور نام ٹیگ کے کوئی بھی ڈیوٹی پر نہ ہو،ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ "مددگار کانٹرز" کی سو فیصد فعالیت کو یقینی بنائیں، شفٹوں میں عملہ تعینات کیا جائے، انہوں نے کہا کہ لیب فیس کے چارٹ واضح جگہ پر آویزاں کیے جائیں اور تمام ٹیسٹ ہسپتالوں کی لیب میں کیے جائیں، بلاوجہ مریضوں کو دوسرے شہروں کے ہسپتالوں میں شفٹ نہ کیا جائے، ایم ایس روزانہ کی بنیاد پر مریضوں کے ریفرل کو چیک کریں،پارکنگ پوائنٹس پر فیس کے بورڈز آویزاں کئے جائیں، اوور چارجنگ کرنے والوں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے، ہسپتالوں میں آلات/ مشینری غیر فعال ہونے کی صورت میں 24 سے 48 گھنٹوں کے اندر فعال ہونی چاہیے،ڈاکٹرز برانڈ نام کے بجائے صرف نسخہ لکھ کر دینے کے پابند ہونگے،ایمرجنسی سمیت دیگر وارڈز میں مریض کے ساتھ صرف ایک اٹینڈنٹ کی اجازت ہو گی اس سلسلے میں پینا فلیکس آویزاں کیے جائیں، ڈی سی نے کہا کہ دوران ڈیوٹی طبی عملہ موبائل فون استعمال نہیں کر سکے گا، خلاف ورزی پر سخت ایکشن ہو گا،دستیاب ادویات کی فہرست ایمرجنسی وارڈ کے ساتھ ساتھ ہسپتال کے دیگر تمام وارڈز میں بھی آویزاں کی جائیں۔

(جاری ہے)

متعلقہ حکام ہسپتال کے تمام شعبہ جات کا لمحہ بہ لمحہ جائزہ لیتے رہیں، مریضوں اور انکے لواحقین سے روازنہ کی بنیادپر فیڈ بیک لیں،ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ہسپتالوں میں سی سی ٹی وی کیمروں کی فعالیت کو یقینی بنائیں اور ایم ایس ذاتی طور پر ان کی نگرانی کریں،تمام وارڈز اور سٹورز میں اے سی مکمل فعال ہونے چاہیں، کنسلٹنٹ شام اور رات کی شفٹوں میں اپنے وزٹ کو یقینی بنائیں،کوئی ملازم بخشیش نہ لے، سرکاری ہسپتالوں میں تمام سروسز اور ادویات مفت ہیں،مریضوں اور انکے لواحقین سے بداخلاقی یا بدزبانی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائیگا،معیاد ختم ہونے والی ادویات کو سٹورز رومز سے فوری شفٹ کر دیا جائے،تمام وارڈز میں بیڈ شیٹس صاف ستھری اور کوڈ / رنگ کے مطابق ہونی چاہئیں، ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں مرد اور خواتین کیلئے علیحدہ علیحدہ بیڈز مختص کئے جائیں، نائٹ شفٹ میں تمام وارڈز میں الگ الگ ڈاکٹرز تعینات کیے جائیں اور ایچ آر کو بڑھایا جائے اور تمام ہسپتالوں کے ایم ایل سی کا ریکارڈ آن لائن ہونا چاہیے،انہوں نے کہا کہ شکایات بکس کو مکمل فعا ل کیا جائے، روزانہ کی بنیاد پر شکایات بکس کھولیں اور شہریوں کی شکایات کا ازالہ کریں، عملے کی فائر سیفٹی ٹریننگز کروائی جائیں اور اس کی فعالیت کو یقینی بنانا چاہیے بائیو میٹرک ڈیوائسز کی فعالیت کو یقینی بنائیں اور بائیو میٹرک ڈیوائس پر تمام ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی حاضری کو یقینی بنائیں۔