صوبائی دارالحکومت پشاور میں امن و امان کی مخدوش صورتحال ،6ماہ کے دوران مجموعی طورپر 268افراد قتل کردیئے گئے، پولیس

پیر 14 جولائی 2025 17:32

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جولائی2025ء) صوبائی دارالحکومت پشاور میں امن و امان کی مخدوش صورتحال ،6ماہ کے دوران مجموعی طورپر 268افراد قتل کردیئے گئے ۔پولیس ریکارڈ کے مطابق رواں سال کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران شہر میں قتل و غارت گری کے سنگین واقعات میں تیزی دیکھی گئی ،پشاور میں جنوری سے جون 2025تک مجموعی طور پر 268 افراد کو قتل کر دیا گیاجبکہ 419 افراد زخمی ہوئے۔

(جاری ہے)

اعداد و شمار کے مطابق اپریل کا مہینہ سب سے زیادہ خونی ثابت ہوا، جس میں 61 افراد کو قتل کیا گیا،جنوری میں 34،فروری میں42،مارچ میں 7،مئی میں 58،جون میں 26افراد قتل کئے گئے ۔ پولیس کے مطابق قتل اور اقدام قتل کے مقدمات میں 1000 سے زائد افراد کو نامزد کیا گیا ہے، جن میں سے 304 افراد کو قتل کے مقدمات جبکہ593افراد کو اقدام قتل کے مقدمات میں گرفتار کیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پانچ ماہ کے دوران ہر ماہ اوسطاً 69 افراد زخمی ہوئے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پرتشدد واقعات کا دائرہ کتنا وسیع ہے۔شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے جرائم نہ صرف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت پر سوال اٹھا رہے ہیں بلکہ پشاور کے شہریوں میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس بھی شدید ہو چکا ہے۔