نائب چیئرمین بی بی او آئی ٹی بلال خان کاکڑ کا ایف پی سی سی آئی پریذیڈنٹ آفس کا دورہ، صدر ایف پی سی سی آئی سے ملاقات

پیر 14 جولائی 2025 19:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جولائی2025ء) نائب چیئرمین بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ (بی بی او آئی ٹی) بلال خان کاکڑ نے ایف پی سی سی آئی پریذیڈنٹ آفس کا دورہ کیا۔ اس موقع پر بلال خان کاکڑ نے صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ اور بزنس کمیونٹی سے ملاقات کے دوران صوبے میں سرمایہ کاری مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔

صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ بلوچستان میں سرمایہ کاری کے فروغ، معاشی ترقی میں بلال خان کاکڑ اور بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے کردار کو سراہتے ہیں، بلال خان کاکڑ کی لیڈرشپ کی بدولت صوبے میں مقامی اور بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ ان کی قیادت میں کاروبار میں آسانی اور بزنس ریگولیشنز کو سٹریم لائن کرنے جیسے اقدامات قابل تعریف ہیں، معاشی ترقی تب ہی ممکن ہے جب تمام ادارے مکمل ہم آہنگی کے ساتھ آگے بڑھیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان ایسا خطہ ہے جو قدرتی وسائل سے مالامال ہے تاہم قومی دھارے سے ہٹا رہا تاہم حالیہ کوششوں کی بدولت بلوچستان دوبارہ قومی دھارے میں واپس اور معاشی حب بن رہا ہے، صنعتی زونز کا قیام، قومی منصوبے اور سرمایہ کاری ترقی کرتے بلوچستان کی عکاسی کرتے ہیں۔ صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ پاکستان کو جن معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، ان میں صوبوں کا اشتراک معاشی استحکام کا ضامن بن سکتا ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ مل کر معاشی منصوبے ترتیب دئیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے ساتھ سرمایہ کاری لانے، ایکسپو کے انعقاد کیلئے مل کر کام کرنا چاہتا ہے، امید ہے یہ ملاقات دونوں میں ادارہ جاتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کیلئے کردار ادا کرے گی۔ وائس چیئرمین بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ بلال خان کاکڑ نے اپنے خطاب میں کہا کہ بلوچستان میں اتنے وسائل موجود ہیں کہ صرف صوبہ نہیں، پورا پاکستان مستفید ہو سکتا ہے، بلوچستان میں فوڈ پروسیسنگ، مائننگ ، سیاحت سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مقامی انویسٹرز 5 ارب کی انویسٹمنٹ کر رہے ہیں۔ وائس چیئرمین بی بی او آئی ٹی نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی اور بی بی او آئی ٹی کے درمیان جوائنٹ ورکنگ گروپ کا قیام ایک ہفتے میں عمل میں لایا جائے گا۔ بلال خان کاکڑ نے کہا کہ ریکوڈک صوبے کے منرلز کا صرف 5 فیصد ہے، دیگر 95 فیصد منرلز انویسٹمنٹ کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ سے سرمایہ کار آ کر مائننگ کر رہے ہیں، پاکستان کے مقامی سرمایہ کار کیوں مائننگ نہیں کر سکتے ہیں۔ یو اے ای، چائینہ اور دیگر ممالک سے بھاری سرمایہ کاری بلوچستان میں آ رہی ہے۔ بلال خان کاکڑ نے مزید کہا کہ صوبے میں 2 سپشل اکنامک زونز اور دو ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز قائم کئے گئے ہیں۔