سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس، بچوں، معذور افراد کے حقوق اور صنفی مساوات سے متعلق قانون سازی کی ترامیم اور ادارہ جاتی میکانزم کا جائزہ

پیر 14 جولائی 2025 23:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جولائی2025ء) سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری کی زیر صدارت سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس منعقدہوا۔ اجلاس میں پاکستان میں بچوں، معذور افراد کے حقوق اور صنفی مساوات سے متعلق قانون سازی کی ترامیم اور ادارہ جاتی میکانزم کا جائزہ لیا گیا۔کمیٹی نے نیشنل کمیشن آن دی رائٹس آف چائلڈ (ترمیمی) بل 2023 اور ICT رائٹس آف پرسنز ود ڈس ایبلٹی بل 2024 پر غور کیا جسے سینیٹر ڈاکٹر زرقا سہروردی تیمور نے پیش کیا۔

وزارت اور موور نے متعدد اہم ترامیم پر باہمی اتفاق کیا۔ معذوری بل کے لیےسکولوں کا پانچ سالہ سروے کرنے، کتابیں اور معاون آلات فراہم کرنے، اسکالرشپ کی پیشکش اور جامع تعلیم کو فروغ دینے کی دفعات کی توثیق کی گئی۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے قانونی وضاحت کے لیے "ہلکے" اور "اعتدال پسند" معذوریوں کے لیے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تعریفوں کو شامل کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

اگرچہ وزارت نے ابتدائی طور پر تحفظات کا اظہار کیا،یہ دلیل دیتے ہوئے کہ موجودہ فریم ورک بہت سے مجوزہ کاموں کا احاطہ کرتا ہے، زبان کو بہتر بنانے اور نفاذ کو بہتر بنانے کیلئے غور و فکر کے بعد اتفاق رائے پایا گیا۔ کمیٹی نے حکومت کی قیادت میں آگاہی کے اقدامات، ریگولیٹری میکانزم اور قابل اعتماد ڈیٹا اکٹھا کرنے کی اہمیت پر زور دیا ۔

چیئرپرسن سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے سزاؤں میں انتظامی تاخیر، عدالتی عمل میں نااہلیوں اور استغاثہ کی رکاوٹوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار ہے ،انہوں نے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تیز رفتار انصاف کی فراہمی کے لیے مربوط کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے وزارت پر زور دیا کہ وہ حقائق پر مبنی، شفاف رپورٹنگ کو یقینی بنائے اور بین الاقوامی مصروفیات میں ایک فعال انداز اپنائے۔کمیٹی اجلاس میں سینیٹرز خلیل طاہر، پونجو بھیل، قرۃ العین مری، راجہ ناصر عباس، دوست محمد خان، جام سیف اللہ خان اور ڈاکٹر زرقا سہروردی تیمور (آن لائن شرکت) کے علاوہ سیکرٹری وزارت انسانی حقوق اور متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔