سعودی عرب، سولر اور ونڈ انرجی سیکٹرز میں 7 نئے منصوبوں کے لئے معاہدے

منگل 15 جولائی 2025 13:20

سعودی عرب، سولر اور ونڈ انرجی سیکٹرز میں 7 نئے منصوبوں  کے لئے معاہدے
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جولائی2025ء) سعودی عرب نے سولر اور ونڈ انرجی سیکٹرز میں 7 نئے منصوبوں کے لئے معاہدے کئے ہیں،منصوبوں پر 31 ارب ریال کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ اردو نیوز کے مطابق قومی پروگرام برائے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کی نگرانی وزارتِ توانائی کرے گی جبکہ ترقیاتی امورکی ذمہ داری اکواپاور کو سونپی گئی ہے۔

علاوہ ازیں پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی ذیلی کمپنیاں آرامکو انرجی اور بدیل بھی منصوبے میں شراکت دار ہیں۔قابل تجدید توانائی کے منصوبے مختلف ریجنز میں شروع کیے جائیں گے جن میں سولر انرجی منصوبے بیشہ، عسیر میں 3000 میگا واٹ، مکہ مکرمہ خلیص میں 2000 ، مدینہ منورہ 3000، عفیف 1 اور 2 ، ریاض میں 2000 میگا واٹ کے منصوبوں پر کام کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

شمسی توانائی سے پیدا کی جانے والی بجلی کی پیدواری لاگت 4.72 ہلالہ (ریال کے سکے)سے 5.10 ہلالہ فی کلو واٹ ہو گی جو عالمی سطح پر انتہائی کم لاگت شمار ہوتی ہے۔

ونڈ انرجی کے لئے ترقیاتی پروگرام ستارہ، ریاض میں 2000 میگا واٹ تک بجلی حاصل کی جائے گی جس کی لاگت 7.71 ہلالہ فی کلو واٹ پر گھنٹہ ہوگی۔شقرا ریاض میں ونڈ انرجی کے تحت 1000 میگا واٹ بجلی پیدا کی جائی گی جس پر 6.99 ہلالہ فی کلو واٹ لاگت آئے گی۔منصوبوں کی تکمیل کے بعد سعودی عرب کا شمار دنیا بھر میں قابل تجدید توانائی کے میدان میں سب سے کم لاگت پر بجلی پیدا کرنے والے ممالک میں کیا جائے گا۔