وزیرِ خزانہ کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے ریاستی ادارہ جات کا اجلاس

منگل 15 جولائی 2025 23:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جولائی2025ء) کابینہ کمیٹی برائے ریاستی ادارہ جات کا اجلاس منگل کو وزارتِ خزانہ میں وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی خالد حسین مگسی، متعلقہ وزارتوں، ڈویژنوں اور اداروں کے سیکرٹریز و سینئر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں وزارتِ اطلاعات و نشریات کی جانب سے پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن اور پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے بورڈز میں آزاد ڈائریکٹرز کی تعیناتی کی تجویز پر غور کیا گیا اور منظوری دی گئی۔ ایک شفاف شارٹ لسٹنگ عمل کے بعد دونوں بورڈز کے لیے چھ چھ آزاد ڈائریکٹرز کی منظوری دی گئی۔پی ٹی وی وی سی کے بورڈ کے لیے جن ناموں کی منظوری دی گئی ان میں اشتیاق بیگ ،یاسر ایس قریشی ،ڈاکٹر اصغر ندیم سید ،تسنیم رحمان ،لیلیٰ زبیری اورخالد محمود خان شامل ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ پی بی سی کے بورڈ کے لیے درج ذیل آزاد ڈائریکٹرز کی منظوری دی گئی جن میں سعدیہ خان،جہانگیر خان ،صدیقہ سلطان ،ناصرہ عظیم خان ،خان بی بی اور ندیم حیدر کیانی شامل ہیں ۔وزارتِ صنعت و پیداوار کی جانب سے ’’ایگرو فوڈ پروسیسنگ فسیلٹیز‘‘ کے بورڈ کی تشکیل کی تجویز بھی کمیٹی کے سامنے پیش کی گئی، جس پر غور کے بعد چار آزاد ڈائریکٹرز حسنین نواز خان ،شاہد محمود ساہو،احسن مصطفیٰ باجوہ کی منظوری دیدی گئی ۔

غلام جعفر جونیجو کی نامزدگی کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ تین ایکس-آفیشو (سرکاری حیثیت میں شامل) ارکان بھی بورڈ کا حصہ ہوں گے۔ کمیٹی نے حسنین نواز خان کو بورڈ کا چیئرمین مقرر کرنے کی تجویز کی بھی منظوری دی۔وزارتِ بحری امور کی جانب سے پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن ( پی ایم ایس سی ) کی پروکیورمنٹ پالیسی پر غور کیا گیا اور بہتری کی ہدایات کے ساتھ پالیسی کی منظوری دی گئی۔

کمیٹی نے سراہا کہ پی ایم ایس سی پہلا ریاستی ادارہ ہے جس نے اپنی آپریشنل ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے جامع خریداری پالیسی تشکیل دی ہے۔کمیٹی نے وزارتِ قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی جانب سے پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی ( پی سی سی سی ) کے نائب صدر کی ذاتی وجوہات کی بنا پر مورخہ 25 مارچ 2025 سے استعفیٰ منظور کرنے کی سمری کی بھی منظوری دی۔ مذکورہ عہدیدار کو مئی 2024 میں وفاقی کابینہ نے تعینات کیا تھا۔

کمیٹی نے وزارتِ منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کی جانب سے نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ ( این ڈی آر ایم ایف) کے بورڈ میں ڈائریکٹرز اور اراکین کی تعیناتی کی تجویز کی منظوری دی۔اس کے علاوہ، اسٹریٹجک پلانز ڈویژن (ایس پی ڈی) کی تجویز پر غور کرتے ہوئے ایس پی ڈی سے متعلق اداروں کو وزارتِ خزانہ کی مشترکہ رپورٹنگ کی شرائط سے مستثنیٰ قرار دیا گیا اور ریاستی ادارہ جات ایکٹ و پالیسی 2023 سے مکمل طور پر استثنیٰ دے دیا گیا تاکہ ان کے حساس و سکیورٹی سے متعلق امور کو مدنظر رکھا جا سکے۔

اجلاس کے دوران کمیٹی نے کچھ ریاستی اداروں کی جانب سے گزشتہ کئی سالوں سے مالی آڈٹ مکمل نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے ان اداروں کو فوری طور پر آڈٹ کے عمل کا آغاز کرنے کی ہدایت کی، اور سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کو ہدایت دی کہ وہ ایسے معاملات کا جائزہ لے کر اپنی رپورٹ اور سفارشات سی سی او ایس او ایز (CCOSOEs)کے سامنے پیش کرے۔