فائیو جی سپیکٹرم کی نیلامی، حکومت کا ٹیلی نار اور پی ٹی سی ایل کے انضمام کے معاملے پرمسئلہ حل کرانے کا عندیہ

وزیراعظم شہباز شریف نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کو مسئلہ جلد از جلد حل کرنے کا ٹاسک سونپ دیا، وزیراعظم نے اتصالات وفد کی درخواست پر معاملے حل کرنے کی ہدایات کیں

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 16 جولائی 2025 16:40

فائیو جی سپیکٹرم کی نیلامی، حکومت کا ٹیلی نار اور پی ٹی سی ایل کے انضمام ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16جولائی 2025)فائیو جی سپیکٹرم کی نیلامی کے معاملے پرحکومت نے کا ٹیلی نار اور پی ٹی سی ایل کے انضمام کے معاملے پرمسئلہ حل کرانے کاعندیہ دیدیا، وزیراعظم شہباز شریف نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کو مسئلہ جلد از جلد حل کرنے کا ٹاسک سونپ دیا، حکومتی ذرائع کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد مسئلے کے حل کی راہ نکالیں گے۔

وزیراعظم نے اتصالات وفد کی درخواست پر معاملے حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اتصالات کے وفد نے وزیراعظم شہباز شریف سے حالیہ ملاقات میں ٹیلی نار اور پی ٹی سی ایل کا انضمام یقینی بنانے کیلئے مدد مانگی تھی۔ وزیراعظم نے اتصالات کو معاملے کے حل میں کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ اس سے قبل بتایاگیاتھا کہ پاکستان میں فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی تاحال مؤخر تھی۔

ٹیلی نار پاکستان اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) کے مجوزہ انضمام سے متعلق معاملات تاحال حل طلب تھے،ڈان نیوز کا کہنا تھا کہ سی سی پی کی پیش رفت پی ٹی سی ایل کی جانب سے ضروری دستاویزات مقررہ فارمیٹ میں جمع نہ کرانے یا تاخیر سے فراہم کرنے کی وجہ سے رکی ہوئی تھی جس سے صورتحال میں ابہام پیدا ہو گیا ہے اور جائزہ لینے کا عمل تعطل کا شکار تھا۔

وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ5 جی‘ اسپیکٹرم نیلامی میں تاخیر کی بنیادی وجہ ٹیلی نار اور پی ٹی سی ایل کے انضمام پر جاری عدالتی کارروائی اور غیر یقینی صورتحال تھی۔وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن نے میڈیا سے گفتگو کرتے بتایا تھا کہ 5 جی اسپیکٹرم نیلامی کی مشاورتی کمیٹی، جس کی سربراہی وزیر خزانہ کر رہے تھے صرف اسی صورت میں اپنی سفارشات جاری کرے گی جب مسابقتی کمیشن انضمام پر اپنا فیصلہ سنا دے گا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا تھاکہ مسابقتی کمیشن ایک خودمختار ادارہ ہے اور ہم اس مجوزہ انضمام پر اس کے فیصلے کے منتظر تھے۔وزارت آئی ٹی نہ ہی حکومت مسابقتی کمیشن کے ریگولیٹری فرائض میں مداخلت کر سکتی تھی۔