وزیرِ مملکت برائے کرپٹو اور بلاک چین بلال بن ثاقب کی کی ایل سلواڈور کے صدر سے ملاقات،بٹ کوائن کو قانونی کرنسی بنانے پر تبادلہ خیال

جمعرات 17 جولائی 2025 00:10

سان سالواڈور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2025ء) وزیرِ مملکت برائے کرپٹو و بلاک چین اور پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب نے بدھ کو ایل سلواڈور کے صدر نایب بکلی سے ملاقات کی۔ یہ کسی پاکستانی حکومتی نمائندے اور سلواڈور کے صدر کے درمیان ہونے والی پہلی باضابطہ ملاقات تھی۔ یہ اہم ملاقات مکمل طور پر بٹ کوائن اور ڈیجیٹل اثاثوں پر مرکوز رہی، جسے ماہرین ایک نئے دور کی شروعات قرار دے رہے ہیں جسے انہوں نے "بٹکائن پلس ڈپلومیسی کا نام دیا ، یہ اصطلاح کرپٹو کرنسیز کے بڑھتے ہوئے بین الاقوامی اثر و رسوخ کو ظاہر کرتی ہے۔

ملاقات کے دوران وزیر مملکت بلال بن ثاقب اور صدر بکلی نے ایل سلواڈور کے تاریخی اقدام بطور پہلی ریاست بٹ کوائن کو قانونی کرنسی بنانے پر تفصیلی گفتگو کی۔

(جاری ہے)

اس تناظر میں پاکستان کے لیے ممکنہ راہیں تلاش کی گئیں، جن میں بٹ کوائن کی تعلیم، خودمختار ڈیجیٹل ذخائر اور ریگولیٹری جدت شامل تھیں۔اس ملاقات کا ایک اہم مرحلہ ایک "لیٹر آف انٹینٹ" (LOI) پر دستخط تھا، جو ایل سلواڈور کے بٹ کوائن آفس اور پاکستان کرپٹو کونسل کے درمیان ہوا۔

وزیر مملکت بلال بن ثاقب نے پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او کے طور پر معاہدے پردستخط کئے، یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان معلومات کے تبادلے اور بٹ کوائن پر مبنی اقدامات میں تعاون کے لیے باضابطہ پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے، خصوصاً پبلک سیکٹر میں بلاک چین کے ذریعے مالی شمولیت اور ابھرتی معیشتوں کے لیے پالیسی سازی شعبے شامل ہیں۔ بلال بن ثاقب نے کہاکہ ایل سلواڈور کا بٹ کوائن ماڈل دنیا بھر کی حکومتوں کے لیے ایک ترغیب ہے۔

یہ دورہ ایک ایسے تزویراتی تعلق کی شروعات ہے جو جدت، شمولیت اور باہمی سیکھنے پر مبنی ہے۔صدر نایب بکلی نے پاکستان کے ڈیجیٹل اثاثوں سے متعلق مثبت رویے کو سراہا اور اُن معیشتوں کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا جو مالی خودمختاری کے لیے بٹ کوائن کو ایک آلے کے طور پر دیکھتی ہیں۔یہ اعلیٰ سطحی ملاقات اُس وقت ہوئی ہے جب پاکستان ڈیجیٹل اثاثوں کے حوالے سے باضابطہ حکومتی ڈھانچے کی طرف بڑھ رہا ہے۔

ان اقدامات میں پاکستان ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی (PVARA) کا قیام اور سال کے آغاز میں اسٹریٹجک بٹ کوائن ریزرو کا اعلان شامل ہیں۔وزیر مملکت بلال بن ثاقب اور صدر بکلی کے درمیان یہ ملاقات ٹیکنالوجی پر مبنی سفارت کاری کی ترقی میں ایک سنگِ میل سمجھی جا رہی ہے جس سے پاکستان عالمی کرپٹو منظرنامے میں ایک کلیدی کردار کے طور پر ابھر رہا ہے۔