اداکارہ حمیرہ اصغر کی موت کا معاملہ، سابقہ گھریلو ملازمہ، بلڈنگ انتظامیہ اور چوکیدار شامل تفتیش

یہ تمام لوگ اکتوبر 2024 تک حمیرا اصغر سے رابطے میں تھے، اداکارہ کی ملازمہ 2024 میں ملازمت چھوڑ کے جاچکی تھی،حمیرا اصغرکے فلیٹ کی چابیاں تحویل میں لے لی گئیں ہیں ، تفتیشی حکام

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 17 جولائی 2025 12:05

اداکارہ حمیرہ اصغر کی موت کا معاملہ، سابقہ گھریلو ملازمہ، بلڈنگ انتظامیہ ..
 کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17جولائی 2025)کراچی کے علاقے ڈیفنس کے فلیٹ میں مردہ حالت میں پائی گئی اداکارہ حمیرہ اصغر کی موت کے معاملے کی تحقیقات کرنے والے تفتیشی حکام نے اداکارہ کی سابقہ گھریلو ملازمہ، بلڈنگ انتظامیہ اور چوکیدار شامل تفتیش کرلیا ہے، تفتیشی حکام کے مطابق یہ تمام لوگ اکتوبر 2024 تک حمیرا اصغر سے رابطے میں تھے۔ اداکارہ کی ملازمہ 2024 میں ملازمت چھوڑ کے جاچکی تھی۔

تفتیشی حکام کا یہ بھی بتانا ہے کہ فلیٹ کے باہر اور اطراف میں سی سی ٹی وی کیمرے نہیں ہیں۔تفتیشی حکام کے مطابق اسی لئے بلڈنگ کی انتظامیہ، چوکیدار اور اداکارہ کی سابقہ گھریلو ملازمہ کو شامل تفتیش کیا گیا ہے تاکہ ان افراد سے تفتیش کی جاسکے۔ تفتیشی حکام کا مزید یہ بھی کہنا ہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر کے فلیٹ کی چابیاں تحویل میں لے لی گئیں ہیں۔

(جاری ہے)

فلیٹ کے مرکزی دروازے کی 3 چابیاں فلیٹ کے اندر سے ملی ہیں۔تفتیشی حکام کے مطابق لگتا ہے حمیرا اصغر مالی طور پر پریشان تھیں، انہوں نے ستمبر 2024 میں آخری کمرشل شوٹ کیا تھا، وہ کام سے متعلق اکتوبر 2024 میں لوگوں سے رابطے میں تھیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کی تحقیقات میں پولیس کو گھر سے اہم شواہد مل گئے تھے جس میں بتایا گیا اداکارہ کی موت کب ہوئی تھی۔

تفتیشی پولیس کاکہنا تھا کہ فلیٹ سے یوٹیلیٹی بلز اور گھر کے کرائے کی سلپ مئی 2024 تک کی ملی تھیں۔تفتیشی پولیس کا کہنا تھا کہ اداکارہ کی موت سے قبل کپڑے دھونے کے شواہد ملے تھے۔ لاش بیڈ روم کے ساتھ والے کمرے میں موجود تھی۔ جس کمرے سے لاش ملی ہے اس کے واش روم کے ٹب میں کپڑے موجود تھے اور جس کمرے میں لاش تھی وہاں بالکونی کا دروازہ کھلا ہوا تھا۔

پولیس کے مطابق فلیٹ کے مین دروازے کو ڈبل لاک اندر کی جانب سے لگایا گیا تھا۔ کیمیکل ایگزامینیشن اورفائنل میڈیکل رپورٹ سے وجہ موت کاتعین ہوسکے گا۔اداکارہ وماڈل حمیرا اصغر کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات سامنے آ گئیں تھیں۔ تفتیشی پولیس کو حمیرااصغر کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات موصول ہوگئیں تھیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ اداکارہ حمیرا کے استعمال میں نجی بینک میں کرنٹ اکاؤنٹ تھا اور بینک میں 3لاکھ 98ہزار سے زائد رقم موجود تھے۔

تفتیشی ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ اے ٹی ایم کا استعمال کرکے کبھی 25 اور کبھی 50 ہزار نکالتی تھیں ان کی ٹرانزکشز سے لگتا تھا کہ مالی پریشانی کا شکارنہیں تھیں۔قبل ازیں ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے کہاتھا کہ جہاں حمیرا اصغر کی لاش تھی ساتھ والے کمرے میں واش روم کی کھڑکی کھلی تھی۔ ہو سکتا تھا کہ کھڑکی کے ذریعے لاش کی بو باہر نکلتی رہی ہو۔

لاش خراب ہونے کی بو 5 سے 40 دن تک ہوتی تھی اس مدت کے دوران حمیرا اصغر کے ہمسائے بھی اپنے فلیٹ میں نہیں تھے۔جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حمیرا اصغر کے پڑوس والا فلیٹ بھی کافی عرصے سے خالی تھا۔ فلیٹ کی منیجمنٹ کمیٹی چوکیدار اور ہمسائے کو بھی شامل تفتیش کریں گے۔ ڈی آئی جی اسد رضا نے یہ بھی کہا کہ واقعے کے 3 دن بعد ایک بار چوکیدار نے حمیرا کو فون بھی کیا جواب نہیں آیا تھا۔ 7 اکتوبر کے بعد حمیرا اصغر کے ایک دوست نے بھی ایک بار فون کیا۔حمیرا اصغر کراچی سے لاہور سفر کرتی رہتی تھیں۔ ہو سکتا تھا کہ لوگوں نے سمجھا ہو کہ حمیرا اصغر لاہور گئی ہوں، ہم سمجھتے ہیں کہ 7 اکتوبر کو یہ واقعہ پیش آیا تھا۔

متعلقہ عنوان :