آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر کی نئی قسط کیلئے مذاکرات رواں ماہ کے آخر میں ہوں گے

دوسرے اقتصادی جائزہ پر مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد پاکستان کے لیے اگلی قسط جاری ہونے کا امکان ہے. ذرائع

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 11 ستمبر 2025 16:10

آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر کی نئی قسط کیلئے مذاکرات رواں ماہ کے آخر ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 ستمبر ۔2025 )آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر کی نئی قسط کے لیے مذاکرات رواں ماہ کے آخر میں ہوں گے پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کے درمیان ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کے لیے دوسرے اقتصادی جائزہ پر مذاکرات رواں ماہ ستمبر کے آخری عشرے شروع ہوں گے، جس کے لیے آئی ایم ایف کا وفد 25ستمبر کو پاکستان کے دورہ پر آئے گا.

(جاری ہے)

وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ دوسرے اقتصادی جائزہ پر مذاکرات کی تیاری کی جارہی ہے ساتھ ہی اقتصادی اعدادشمار کو حتمی شکل دی جارہی ہے جو جلد آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کئے جائیں گے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ دوسرے اقتصادی جائزہ پر مذاکرات کامیابی سے مکمل ہونے کے بعد آئی ایم ایف بورڈ کی منظوری سے پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط جاری ہونے کا امکان ہے.

واضح رہے کہ آئی ایم ایف مشن کا دورہ ستمبر 2024 میں طے پانے والے 37 ماہ کے 7 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی پروگرام کے تحت ہونے جارہا ہے، اس پروگرام کے تحت آئی ایم ایف سے پاکستان کو 2 اقساط میں اب تک 2 ارب ڈالر سے زائد فنڈز موصول ہو چکے ہیں اس کے علاوہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان کلائمیٹ فنانسنگ کا معاہدہ بھی طے پا چکا ہے جس کے تحت 28 ماہ میں پاکستان کو ایک ارب 30 کروڑڈالر ملیں گے.

دوسری جانب ملک میں بینکنگ سیکٹر کے اثاثے گذشتہ 6 ماہ کے دوران 11 فیصد بڑھ گئے اسٹیٹ بینک نے کارکردگی رپورٹ جاری کردی ہے اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردی رپورٹ جنوری تا جون 2025 کی کارکردگی پر مبنی ہے. رپورٹ کے مطابق بینکنگ سیکٹر کا منافع مستحکم رہا، مالیاتی منڈیوں میں 6 ماہ کے دوران اتار چڑھا رہا، بینکنگ سیکٹر شدید دباﺅ کی صورت میں بھی مستحکم ہے بینکوں کے اثاثوں میں زیادہ تر اضافہ سرکاری سیکورٹیز میں سرمایہ کاری سے ہوا، ڈیپازٹس میں سترہ اعشاریہ سات فیصد اضافے سے بینکوں کا قرض پر انحصارکم ہوگیا رپورٹ کے مطابق قرضوں کے ڈیفالٹ کا مجموعی تناسب 7.4 فیصد جبکہ نیٹ بنیاد پر منفی صفر اعشاریہ پانچ فیصد رہا رپورٹ میں کہا گیا ہے جغرافیائی کشیدگی کے سنگین خطرات کے باوجود مالیاتی نظام پر اعتماد برقرارہے.