شامی حکومت کے ساتھ جنگ بندی کا کوئی معاہدہ قابل قبول نہیں، دروزاقلیتی رہ نما

جمعرات 17 جولائی 2025 15:58

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2025ء)شام کی دروز اقلیت کے سرکردہ رہنما حکمت الہجری نے جھڑپوں سے متاثرہ السویدا شہر میں جنگ بندی کے حکومتی اعلان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اپنے بیان میں انہوں نے زور دیتے ہوئے کہاکہ ہمارے لیے یہ ایک قومی، انسانی اور اخلاقی فریضہ ہے کہ ہم اپنی سرزمین کو ان گروہوں سے مکمل طور پر آزاد کرائیں۔

ہم غیر مشروط طور پر اپنا دفاع جاری رکھیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان باقی ماندہ مسلح عناصر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہتھیار ڈال دیں اور خود کو ہمارے نوجوانوں کے حوالے کریں۔ہم اپنے اصولوں اور اقدار کے مطابق ان کے ساتھ عزت و احترام سے پیش آئیں گے۔ جو ہتھیار ڈالے گا، وہ ہماری امان میں ہو گا، اسے ذلیل کیا جائے گا نہ نقصان پہنچایا جائے گا۔حکمت الہجری نے مزید واضح کیا کہ ہم مقامی اور عالمی رائے عامہ کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ان مسلح گروہوں کے ساتھ جو خود کو حکومت کہلاتے ہیں ہمارا کوئی معاہدہ، مذاکرات یا سمجھوتا نہیں ہوا۔ جو کوئی بھی اس اجتماعی موقف سے ہٹ کر ان گروہوں سے بات کرے گا یا یکطرفہ معاہدہ کرے گا، وہ قانونی اور سماجی طور پر جواب دہ ہو گا۔