
جنوبی افریقہ کے صدر نے ٹرمپ انتظامیہ کے 30 فیصد ٹیرف کے فیصلے کو مسترد کر دیا
فیصلہ دونوں ممالک کی تجارتی حقیقتوں کے غلط تجزیے پر مبنی ہے‘ ملک میںدرآمدی اشیاءپر اوسط ٹیرف 7.6 فیصد ہے . صدرراما فوسا
میاں محمد ندیم
جمعرات 17 جولائی 2025
15:32

(جاری ہے)
راما فوسا نے ایک بیان میں کہا کہ جنوبی افریقہ کا موقف ہے کہ 30 فیصد ٹیرف دستیاب تجارتی اعداد و شمار کی درست عکاسی نہیں کرتا ان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ کے تجزیے کے مطابق درآمدی اشیاءپر اوسط ٹیرف 7.6 فیصد ہے اور 77 فیصد امریکی مصنوعات پر کسی قسم کا ٹیرف عائد نہیں راما فوسا نے اس بات کو مثبت اشارہ قرار دیا کہ ٹرمپ نے کہا ہے کہ 30 فیصد ٹیرف میں ترمیم کی جا سکتی ہے اگر تجارتی مذاکرات میں پیش رفت ہو. انہوں نے جنوبی افریقی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ برآمدی منڈیوں کو متنوع بنائیں تاہم وزیر زراعت جان سٹین ہویسن اور کاشتکاروں و وائن انڈسٹری کے نمائندہ گروپوں نے کہا ہے کہ نئی برآمدی منڈیاں حاصل کرنے میں وقت لگے گا سٹین ہویسن نے کہا کہ ٹرمپ کی ٹیم ابتدائی طور پر جنوبی افریقہ کی تجارتی تجاویز میں زیادہ حوصلہ مندی چاہتی تھی. انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمیں یہ جاننے کی کوشش کرنی ہو گی کہ امریکہ کی اصل توقعات کیا ہیں؟ اور کیا وہ ہمارے لیے قابلِ عمل بھی ہیں یا نہیں؟جنوبی افریقہ نے مئی میں پہلی بار تجارتی معاہدے کی تجویز پیش کی تھی جب ٹرمپ نے راما فوسا کو وائٹ ہاﺅس مدعو کیا تھا اور ان کے سامنے جنوبی افریقہ میں گوروں کے خلاف ”نسل کشی“ کے بے بنیاد الزامات رکھے تھے بعد ازاں گزشتہ ماہ انگولا میں امریکہ-افریقہ سربراہی اجلاس میں مزید بات چیت ہوئی. امریکہ چین کے بعد جنوبی افریقہ کا دوسرا بڑا دوطرفہ تجارتی شراکت دار ہے جنوبی افریقہ امریکہ کو گاڑیوں کے پرزے اور دیگر صنعتی اشیاءکے ساتھ ساتھ زرعی پیداوار جیسے پھل، وائن اور میوے بھی برآمد کرتا ہے وائن برآمد کنندگان نے کہا ہے کہ وہ قیمتوں میں ردوبدل اور اسٹاک کو متبادل منڈیوں کی طرف منتقل کرنے جیسے اقدامات پر غور کر رہے ہیں تاکہ 30 فیصد ٹیرف کے اثرات سے نمٹا جا سکے ایگری سا نے خبردار کیا ہے کہ سنترے کے کاشتکاروں کو چلی اور پیرو جیسے حریف ممالک کے ہاتھوں مارکیٹ شیئر کا نمایاں نقصان ہو سکتا ہے، اور اس نے دیگر پھلوں اور اشیاءجیسے شتر مرغ کی کھال کے پروڈیوسرز کے لیے بھی ممکنہ اثرات کی نشاندہی کی ہے.
مزید اہم خبریں
-
مفتی منیب کو قانون کی الف ب کا بھی نہیں پتہ
-
قطر پر اسرائیلی حملہ پاکستان ‘سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے کا باعث بنا؟
-
چین کا علاقائی خود مختاری پر زور اور عالمی امن کے لیے انتباہ
-
نااہل قیادت کی وجہ سے پیدا ہونیوالا ہر بچہ 2 لاکھ 80 ہزار کا مقروض ہے
-
پاکستانی سعودی دفاعی معاہدہ: کس کا کردار کیا؟
-
پنجاب حکومت صوبائیت کا کارڈ کھیلنے کی بجائے تباہ حال صوبے کی عوام پر دھیان دے
-
اب سستی گیس کسی کو نہیں ملے گی
-
سینیٹر شیری رحمان نے یوٹیلٹی اسٹورز کی بندش کو افسوسناک اور ظالمانہ قراردے دیا
-
فینٹینیل کی سمگلنگ کے الزام میں انڈین کمپنی کے عہدے داروں اور اہلخانہ کے امریکی ویزے منسوخ
-
لاہورپولیس کی بجلی چوروں کیخلاف بڑی کاروائی، 565 ملزمان گرفتار کرلئے گئے
-
اسرائیل کوامریکہ کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے، مسلم حکمران بےحسی کی چادر اوڑھے ہوئے ہیں
-
کامن ویلتھ رپورٹ ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کا نعرہ لگانے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.