کراچی، بیوہ پولیس اہلکار سے سرکاری کوارٹر خالی کرا لیا گیا، اعلی حکام سے انصاف کی اپیل

جمعہ 18 جولائی 2025 12:57

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2025ء) کراچی کے علاقے آرام باغ پولیس کوارٹر میں مقیم ایک بیوہ خاتون کو مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں کی مدد سے سرکاری کوارٹر سے بے دخل کر دیا گیاہے۔متاثرہ خاتون کا دعوی ہے کہ ان کے مرحوم شوہر، کانسٹیبل رستم علی شاہد، سال 2017 میں دورانِ ڈیوٹی جاں بحق ہوئے تھے، اور محکمے کی جانب سے انہیں کوارٹر میں رہائش کی اجازت دی گئی تھی۔

بیوہ خاتون نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس ہیڈ آفس نے یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ اگر وہ دوبارہ شادی نہ کریں تو انہیں سرکاری کوارٹر خالی نہیں کرانا پڑے گا۔ان کے مطابق مرحوم شوہر کی وفات کے بعد ان کے تین بیٹے ہیں جن میں سے ایک کو پولیس میں ملازمت دینے کا بھی وعدہ کیا گیا تھا تاہم تمام تر کوششوں کے باوجود اب تک کسی کو بھی نوکری نہیں دی گئی۔

(جاری ہے)

خاتون نے کہا کہ چند ماہ قبل ان کے گھر میں آگ لگنے کے باعث تمام سامان جل کر راکھ ہوگیا تھا، جس کے بعد انہوں نے مرحوم شوہر کی پنشن اور دیگر سرکاری مراعات سے دوبارہ گھر بنایا اور سامان خریدا۔تاہم کچھ عرصہ قبل ایڈیشنل آئی جی کراچی کے ڈرائیور کاشف نے مبینہ طور پر کوارٹر اپنے نام الاٹ کروا لیا جس کے بعد انہیں پندرہ دن میں گھر خالی کرنے کا حکم دیا گیا۔

بیوہ نے بتایا کہ ایس ایچ او میٹھادر نے انہیں ایک بہانے سے تھانے بلا کر کئی گھنٹے بٹھائے رکھا جبکہ اسی دوران ان کی بیٹی کا فون آیا کہ گھر پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔ ان کے مطابق، قابضین نے پولیس کی مدد سے ان کے اہلِ خانہ کو گھر سے نکال کر لاکھوں روپے نقدی اور چار تولہ سونا بھی چرا لیا۔بیوہ نے مزید بتایا کہ محلے داروں کی مدد سے انہوں نے گھر واپس حاصل کر لیا، تاہم ڈرائیور کاشف کی جانب سے ان پر اور ان کے بیٹوں پر ایف آئی آر درج کرانے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

بیوہ نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر ان کے یا ان کے بچوں کے ساتھ کوئی نقصان ہوا تو اس کی ذمہ داری ایڈیشنل آئی جی کے ڈرائیور پر عائد ہوگی۔متاثرہ خاتون نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ، وزیر اعلی سندھ، اور آئی جی سندھ سے فوری نوٹس لینے اور انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں سرکاری کوارٹر میں رہنے کی اجازت دی جائے اور ان کے کسی بیٹے کو بغیر رشوت کے محکمہ پولیس میں ملازمت دی جائے۔