ہائیڈرنٹ سیل واٹر کارپوریشن کرپشن کا گڑھ

ہائیڈرنٹ سیل میں"اندھیر نگری چوپٹ راج" کی کیفیت طاری، شفافیت کا فقدان عوامی مفاد کے لیے خطرہ بنتا جا رہا ہے، ذرائع

اتوار 20 جولائی 2025 18:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2025ء)کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے ہائیڈرنٹ سیل میں کرپشن کے سنگین الزامات سامنے آگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ 25 سال سے تعینات کلرک شکیل نے نہ صرف پورے ہائیڈرنٹ سیل پر غیر قانونی طور پر کنٹرول حاصل کر رکھا ہے بلکہ وہ اکائونٹ آفیسر اور بیٹر کے فرائض بھی خود ہی انجام دے رہا ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ کلرک شکیل مبینہ طور پر ہر ماہ 25 سے 30 لاکھ روپے کی غیر قانونی آمدنی حاصل کر رہا ہے، جو بلنگ کے دوران مختلف ٹھیکیداروں سے یتیم اور غریبوں کے نام پر رشوت کی صورت میں وصول کی جاتی ہے۔معمولی گریڈ کے اس ملازم کو پورے سسٹم کا "ماسٹر مائنڈ" قرار دیا جا رہا ہے۔ادارے میں اقربا پروری، میرٹ کی پامالی، اور اختیارات کے غلط استعمال کے باعث اکائونٹنٹ سے زیادہ اختیارات شکیل کو حاصل ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق شکیل خوشامدی، چاپلوس رویے کے ذریعے اعلی افسران کی خوشنودی حاصل کر کے خود کو ناقابلِ احتساب بنا چکا ہے۔تحقیقات اور احتساب کے ادارے ہائیڈرنٹ سیل میں بے بس دکھائی دے رہے ہیں، جبکہ شکیل نے پوری نظام کو اپنی گرفت میں لے کر ریکوری کو بھی متاثر کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہائیڈرنٹ سیل میں "اندھیر نگری چوپٹ راج" کی کیفیت طاری ہے، اور شفافیت کا فقدان عوامی مفاد کے لیے خطرہ بنتا جا رہا ہی.

متعلقہ عنوان :