پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے احکامات غیرقانونی ،حلف برداری کے عمل میں آئین سے تجاوز کیا گیا،سپیکر بابر سلیم سواتی نے چیف جسٹس آف پاکستان کو اہم خط لکھ دیا

کسی ایک ادارے کی جانب سے دوسرے کے دائرہ اختیار میں مداخلت نہ صرف آئینی توازن کو بگاڑتی ہے بلکہ ادارہ جاتی وقار کو بھی نقصان پہنچاتی ہے،سپیکر خیبرپختونخواہ کا اپنے خط میں گورنر خیبرپختونخوا ہ کی جانب سے نومنتخب ارکان اسمبلی سے حلف لینے پر سخت تحفظات کا اظہار

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 21 جولائی 2025 09:51

پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے احکامات غیرقانونی ،حلف برداری کے عمل ..
پشاور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21جولائی 2025)خیبرپختونخواہ میں مخصوص نشستوں پر حلف برداری کے معاملہ پرسپیکر خیبرپختونخواہ اسمبلی بابر سلیم سواتی نے چیف جسٹس آف پاکستان کو اہم خط لکھ دیا، پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے احکامات غیرقانونی ہیں اور ان کے ذریعے حلف برداری کے عمل میں آئین سے تجاوز کیا گیا،سپیکر خیبرپختونخواہ نے گورنر خیبرپختونخوا ہ کی جانب سے نومنتخب ارکان اسمبلی سے حلف لینے پر سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے آئینی خلاف ورزی قراردیدیا۔

سپیکر خیبرپختونخواہ اسمبلی بابر سلیم سواتی نے چیف جسٹس آف پاکستان کولکھے گئے اہم اور تفصیلی خط میں کہا ہے کہ آئین پاکستان کا بنیادی اصول اختیارات کی تقسیم ہے جس کے تحت ریاست کے تینوں ستون۔ عدلیہ، مقننہ اور انتظامیہ اپنے اپنے دائرہ کار میں خودمختار ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

کسی ایک ادارے کی جانب سے دوسرے کے دائرہ اختیار میں مداخلت نہ صرف آئینی توازن کو بگاڑتی ہے بلکہ ادارہ جاتی وقار کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔

اپنے خط میں سپیکر خیبرپختونخواہ نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس آئینی خلاف ورزی کا فوری نوٹس لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف حلف برداری یا کسی اجلاس کا معاملہ نہیں بلکہ آئینی دائرہ کار اور پارلیمانی وقار کے تحفظ کا سوال ہے۔خیبرپختونخواہ  اسمبلی اپنی خودمختاری کے دفاع کیلئے ہر قانونی اور آئینی راستہ اختیار کرے گی تاکہ آئندہ کسی بھی غیر مجاز مداخلت کی گنجائش نہ رہے۔

سپیکر بابر سلیم سواتی نے اپنے خط میں یہ نشاندہی بھی کی کہ پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے گورنر کو براہ راست خط لکھ کر ارکان اسمبلی سے حلف لینے کی ہدایت دینا عدالتی دائرہ اختیار سے تجاوز ہے۔ یہ نہ تو عدالتی فیصلہ ہے اور نہ کسی باقاعدہ کارروائی کا حصہ اور نہ ہی فریقین کو سنے بغیر ایسی یکطرفہ ہدایات دینا آئینی تقاضوں کے مطابق ہے۔سپیکر بابر سلیم سواتی نے اپنے خط میں یہ مؤقف بھی اختیار کیا کہ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے احکامات غیرقانونی ہیں اور ان کے ذریعے حلف برداری کے عمل میں آئین سے تجاوز کیا گیا۔

سپیکر خیبرپختونخواہ اسمبلی نے اپنے خط میں اس خدشے کا اظہار کیا کہ ایسی غیر مجاز عدالتی مداخلت نہ صرف اسمبلی کی خودمختاری کو مجروح کرتی ہے بلکہ عوام کے سامنے عدلیہ کی غیرجانبداری اور ساکھ پر بھی سوال اٹھاتی ہے۔ عوام کا عدلیہ پر اعتماد اسی صورت میں قائم رہ سکتا ہے جب عدالتیں آئینی حدود کا احترام کریں۔سپیکر خیبرپختونخواہ اسمبلی نے اپنے خط میں یہ مؤقف بھی اختیار کیا کہ آئین کے آرٹیکل 130 اور 255 کے مطابق ارکان اسمبلی سے حلف لینے کا اختیار صرف سپیکر کو حاصل ہے نہ کہ گورنر کو۔

بابر سلیم سواتی نے خط میں واضح کیا کہ گورنر خیبرپختونخواہ کا حلف لینا آئینی حدود سے تجاوز اور پارلیمانی اختیارات میں مداخلت ہے۔ ان کے مطابق اس غیر آئینی اقدام کے خلاف آئینی راستہ اختیار کیا جا رہا ہے اور معاملے پر عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔سپیکر بابر سلیم سواتی نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس آئینی خلاف ورزی کا نوٹس لیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ عدلیہ اپنے دائرہ اختیار تک محدود رہے تاکہ ریاستی اداروں میں توازن اور احترام قائم رہے۔