ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر یورپی ممالک کے ساتھ مذاکرات کیلئے اصولی آمادگی ظاہر کر دی

یورپی ممالک کے ساتھ جوہری مذاکرات جمعے کو استنبول میں ہوں گے، مذاکرات کی میزبانی ترکیہ کرے گا، مذاکرات کا مقام اور تاریخ ابھی طے نہیں ہوئے اور اس پر مشاورت جاری ہے، ایرانی میڈیا

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 21 جولائی 2025 10:01

ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر یورپی ممالک کے ساتھ مذاکرات کیلئے اصولی ..
تہران(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21جولائی 2025)ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر 3 یورپی ممالک کے ساتھ مذاکرات کیلئے اصولی آمادگی ظاہر کر دی  ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ ایران، یورپی ممالک کے ساتھ جوہری مذاکرات جمعے کو استنبول میں ہوں گے،ایرانی میڈیا کے مطابق یہ بات چیت برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے ساتھ ہوں گی جو آئندہ ہفتے متوقع ہے تاہم اس کے وقت اور مقام پر تاحال غور جاری ہے۔

ترجمان کے مطابق یورپی ممالک سے مذاکرات کی میزبانی ترکیہ کرے گا،یہ خبر ایرانی پاسدارانِ انقلاب سے منسلک نیوز ایجنسی نے گزشتہ روز باخبر ذرائع کے حوالے سے دی ہے۔ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ایرانی ترجمان اسماعیل بقائی کا کہنا ہے کہ یہ اہم ملاقات ایران، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے نائب وزرائے خارجہ کی سطح پر ہوگی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ایران اور یورپی ممالک کے درمیان جوہری پروگرام پر بات چیت کی بحالی کیلئے اصولی اتفاق ہو چکا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران کی جانب سے یہ پیشرفت، یورپی ممالک کی دھکمیوں کے بعد سامنے آئی ہے۔ ایران کو مذاکرات نہ کرنے پر عالمی پابندیاں لگائے جانے کی دھمکی دی گئی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا مقام اور تاریخ ابھی طے نہیں ہوئے اور اس پر مشاورت جاری ہے۔ایرانی حکومت اقوام متحدہ کی ممکنہ پابندیوں کی بحالی سے بچنے کیلئے یورپی ممالک سے مذاکرات پر آمادہ ہوئی ہے، تاہم تہران نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اپنے جوہری پروگرام پر کسی بھی قسم کی رعایت دینے کو تیار نہیں۔

ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے ان دھمکیوں کے جواب میں کہا کہ اگر یورپی یونین یاای تھری کوئی مثبت کردار ادا کرنا چاہتے ہیں تو انہیں دھمکیوں اور دباؤ کی پُرانی پالیسی ترک کرنا ہوگی۔ اسنیپ بیک جیسا ہتھکنڈہ ان کے پاس نہ قانونی بنیاد رکھتا ہے اور نہ اخلاقی۔بتایاگیاہے کہ اقوام متحدہ کی وہ قرارداد جو اس معاہدے کو قانونی تحفظ دیتی ہے۔

18 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے۔ اس سے پہلے ہی اگر اسنیپ بیک میکانزم فعال کیا گیا تو ایران پر دوبارہ سخت پابندیاں عائد ہوسکتی ہیں۔برطانیہ، فرانس اور جرمنی 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے اٹھائی گئی پابندیوں کو دوبارہ نافذ کرنے کیلئے اسنیپ بیک میکانزم کے استعمال پر غور کر رہے ہیں۔اس اقدام کا مقصد ایران پر دباؤ ڈالنا ہے تاکہ وہ امریکہ کے ساتھ تعطل کا شکار جوہری مذاکرات کی میز پر واپس آئے۔