بابوسر ٹاپ پر رابطہ سڑکیں اور مواصلاتی نظام تباہ، 3 سیاحوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوگئی

مواصلاتی نظام نہ ہونے سے سیاحوں کا اپنے گھر والوں سے رابطہ منقطع ہوچکا، چلاس کے ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کو مسافروں اور سیاحوں کیلئے مفت کھول دیا گیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 22 جولائی 2025 11:06

بابوسر ٹاپ پر رابطہ سڑکیں اور مواصلاتی نظام تباہ، 3 سیاحوں کے جاں بحق ..
سکردو ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جولائی 2025ء ) کلاؤڈ برسٹ اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بابوسر ٹاپ پر رابطہ سڑکیں اور مواصلاتی نظام تباہ ہوگیا، 3 سیاحوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوگئی۔ ڈپٹی کمشنر دیامر عطاء الرحمان کے مطابق بابوسر کے قریب تھک کے مقام پر کلاوڈ برسٹ ہوا جس کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بابو سر روڈ بند ہوگئی، 7 سے 8 کلو میٹر روڈ مکمل طور پر تباہ ہوئی ہے، 10 سے 15 گاڑیاں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں، اب تک 3 افراد کی لاشیں ملی ہیں اور ایک معمر شخص شدید زخمی حالت میں ملا جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ قدرتی آفت سے بجلی اور فائبر آپٹک لائن متاثر ہوئی جس کے باعث رابطوں میں دشواری کا سامنا ہے، سیلاب متاثرہ علاقے میں مشینری پہنچا رہے ہیں، کچھ علاقوں میں مشینری پہنچ بھی چکی ہے، ناران سے بھی بابو سر روڈ کو کھولنے کی کوشش کریں گے، قدرتی آفات کے ردعمل میں جو کچھ کرسکتے ہیں وہ کررہے ہیں، ہم متاثرہ افراد کو امدادی سامان، کھانا اور پانی وغیرہ بھی فراہم کریں گے۔

(جاری ہے)

ادھر ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے بتایا کہ شاہراہ بابوسر میں صبح سرچ آپریشن کا آغاز کیا گیا ہے اور لاپتا افراد کی تلاش جاری ہے، سیلاب سے گرلز سکول، 2 ہوٹل، پولیس چوکی، پولیس شیلٹر اور شاہراہ بابوسر سے متصل 50 سے زائد مکانات مکمل تباہ ہوئے، 8 کلومیٹر سڑک شدید متاثرہ اور 15 مقامات پر روڈ بلاک ہے، شاہراہ بابوسر پر 4 رابطہ پل بھی تباہ ہوئے ہیں۔

ترجمان گلگت بلتستان حکومت کا کہنا ہے کہ سینکڑوں پھنسے ہوئے سیاحوں کو چلاس شہر منتقل کرنے کا عمل جاری ہے اور اب تک 200 سے زائد سیاحوں کو ریسکیو کرکے چلاس پہنچایا جا چکا ہے، تاہم بابوسر میں مواصلاتی نظام نہ ہونے کی وجہ سے سیاحوں کا اپنے گھر والوں سے رابطہ مکمل طور پر منقطع ہوچکا ہے، صورتحال کے پیش نظر چلاس کے ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کو مسافروں اور سیاحوں کیلئے مفت کھول دیا گیا ہے۔