دوسری جنگ عظیم کے بعد نیول ایکشن میں پہلی بار پاکستانی آبدوز نے بھارت کا جنگی جہاز ڈبویا

1965 کی جنگ میں غازی آبدوز کی اتنی دہشت تھی کہ انڈیا کا ایک بھی جہاز پورٹ سے باہر نہیں نکل سکا، معرکہ حق میں بھی نیول فورس ہرجگہ تیار کھڑی تھی، ریئرایڈمرل(ر) نوید احمد رضوی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 8 ستمبر 2025 21:58

دوسری جنگ عظیم کے بعد نیول ایکشن میں پہلی بار پاکستانی آبدوز نے بھارت ..
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 08 ستمبر 2025ء ) ریئرایڈمرل(ر) نوید احمد رضوی نے کہا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد نیول ایکشن میں پہلی بار پاکستانی آبدوز نے بھارت کا جنگی جہاز ڈبویا، 1965 کی جنگ میں غازی آبدوز کی اتنی دہشت تھی کہ انڈیا کا ایک بھی جہاز پورٹ سے باہر نہیں نکل سکا، معرکہ حق میں بھی نیول فورس ہرجگہ تیار کھڑی تھی۔ اردوپوائنٹ کے اینکر/صحافی ثناء اللہ ناگرہ کے ساتھ 6 ستمبریوم دفاع اور نیوی ڈے کے حوالے سے انٹرویو دیتے ہوئے پاک نیوی کے ریئرایڈمرل (ر) نوید احمد رضوی نے کہا کہ معرکہ حق میں تاریخی فتح کے بعد اس بار ہمارا یوم آزادی، 6 ستمبریوم دفاع اور 8 ستمبر نیوی ڈے خاص اہمیت کا حامل ہے، مئی 2025 میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے پاکستان اور قوم کو معرکہ حق کا جو تحفہ ملا، اس کی وجہ سے یہ قومی ایونٹ بڑے خاص ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

معرکہ حق میں تینوں افواج بری، بحری اور فضائی کا ایکشن بڑا تھا، خاص طور پر فضائیہ کا ایکشن بڑا نمایاں تھا، کیونکہ ان کو موقع ملا اس حوالے سے وہ لکی ہیں۔ 
 
انہوں نے کہا کہ اگر نیول وارفیئر کی بات کروں تو وہ زمینی اور فضائی وارفیئر سے مختلف ہے۔ نیوی وارفیئر چار طول وعرض میں ہوتی ہے، یعنی سمندری سطح ، سمندر کی فضائی حدود، سمندر کی گہرائیوں میں یعنی جہاں پرآبدوزآپریٹ کرتی ہیں اور اسی طرح ہمارا بڑا ایریاساحلی دفاع کی صورت میں ہے۔

پاکستان کی ساحلی پٹی ایک ہزار کلومیٹر لمبی ہے جو سرکریک سے جیوانی ایران کے قریب تک چلتی ہے۔اس کی ذمہ داری ساحلی کمانڈر کی ہے، وارفیئر میں بہت پہلے تیار ہونا پڑتا ہے۔ 
ابھی اس وقت بھی ہمارا آپریشنل سسٹم آن اور اپنی جگہوں پر ہے، اب وارفیئر نظام بدل گیا ہے، کیونکہ اب انتہائی کم وقت میں مکمل تیاری میں آنا پڑتا ہے، تاکہ دشمن کو حملے کا موقع ہی نہ مل سکے۔

پاکستان نیوی آپریشن بنیان المرصوص کے موقع پر مکمل آپریشنل تیاری میں تھی، نیوی کے جہاز، آبدوزیں پٹرولنگ کررہے تھے، ریڈار، فضائی نظام پکچراپ ڈیٹ کررہے تھے، ہمیں 24 گھنٹے ہر وقت پتا ہوتا ہے کہ ہمارے سمندری حدود میں کون آرہا ہے اور کون جارہا ہے۔ریئرایڈمرل نوید احمد رضوی نے کہا کہ 1965 کی جنگ میں ہماری پی این ایس غازی آبدوز کی انڈیا پر بڑی دہشت تھی، کہ انڈیا کا ایک جہاز بھی پورٹ سے باہر نہیں نکل سکا۔

پھر ہماری نیوی کی سمندری سطح کی فورس نے بھارت کا دوارکا کا ریڈار سسٹم تباہ کردیا۔ جو معلومات ان کو مل رہی تھیں وہ ملنا ختم ہوگئیں۔ 1971 کی جنگ میں پہلی بار دوسری جنگ عظیم کے بعد نیول ایکشن میں ہنگورآبدوز نے دشمن کا جنگی جہاز ڈبویا۔دشمن بھارت کے کرپان جہاز کو شدید نقصان پہنچا جبکہ ککری ڈوب گیا تھا۔ 2001 اور 2008 کے واقعات بھی ہوئے ہیں، اس وقت میں خودکمانڈنٹ آفیسر بابر تھا۔ 
مزید معلومات اور تفصیلات کیلئے ویڈیو دیکھیں۔۔