میرپور میں منگلا ڈیم کی وال کے عین قریب ایک نجی ہاؤسنگ اسکیم نے نہ صرف قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑا دیں

منگل 22 جولائی 2025 16:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2025ء) میرپور میں منگلا ڈیم کی وال کے عین قریب ایک نجی ہاؤسنگ اسکیم نے نہ صرف قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑا دیں بلکہ قومی سلامتی کے لیے بھی سنجیدہ خطرات پیدا کر دیے ہیں یہ اسکیم سرکاری و عوامی زمین کو اپنی اسکیم میں شامل کر کے فروخت کر رہی ہے جس میں واپڈا کی زمین کے علاوہ وہ قدرتی نالے بھی شامل ہیں جو علاقے کے ماحولیاتی توازن کے لیے ناگزیر ہیں۔

ماہرین کے مطابق اگر اس اسکیم کی تعمیرات جاری رہیں تو منگلا ڈیم کی ساخت اور سیکیورٹی کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔مرکزی صدر پاسبان وطن پاکستان، محمد طاہر کھوکھر نے اس معاملے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نجی مفادات کے لیے قومی اثاثوں سے کھلواڑ کیا جا رہا ہے اس اسکیم کو خوبصورت نظاروں کے بہانے کشمیری عوام کو بے وقوف بنانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ حقیقت میں یہ منصوبہ تجاوزات دھوکہ دہی اور غفلت کا نمونہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ واپڈا کی خاموشی یا ملی بھگت اس معاملے کو مزید مشکوک بنا رہی ہے عوام کا مطالبہ ہے کہ اس اسکیم کی مکمل انکوائری کی جائے اور اگر اس میں سرکاری اداروں کی ملی بھگت ثابت ہو تو ذمہ داران کو کٹہرے میں لایا جائے منگلا ڈیم نہ صرف پاکستان کا ایک اہم آبی ذخیرہ ہے بلکہ قومی توانائی کا بھی بڑا ذریعہ ہے کسی بھی قسم کی غیر قانونی سرگرمی یا تعمیرات اس کی سلامتی کو متاثر کر سکتی ہیںحکومت سے مطالبہ ہے کہ فوری نوٹس لے کر اس ہاؤسنگ اسکیم کی قانونی حیثیت واضح کی جائے اور اگر اس میں کسی بھی قسم کی خلاف ورزی ثابت ہو تو سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔