دو سو ایک یونٹ سے تجاوز کر جانے والے صارفین کو 6 ماہ تک زیادہ ٹیرف لاگو کرکے سزا نہ دی جائے ،پی اے سی ، معاملہ کے مالی اثرات کا جائزہ لے کر آگاہ کریں گے، سیکرٹری پاور ڈویژں

منگل 22 جولائی 2025 16:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جولائی2025ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پاور ڈویژن کو ہدایت کی ہے 201 یونٹ سے تجاوز کر جانے والے صارفین کو آئندہ 6 ماہ تک زیادہ ٹیرف لاگو کرکے سزا نہ دی جائے ۔ سیکرٹری پاور ڈویژن ڈاکٹر فخر عالم کا کہنا تھا کہ اس معاملہ کے مالی اثرات کا جائزہ لے کر پی اے سی کو آگاہ کریں گے ۔ اجلاس منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت ہوا ۔

اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سمیت متعلقہ سرکاری اداروں کے افسران نے شرکت کی ۔ اجلاس میں پاور ڈویژن کے 2023.24 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا ۔ پی اے سی کے استفسار پر آڈیٹر جنرل نے بتایا کہ سوشل ایکشن پروگرام کے حسابات کنٹرولر جنرل اف اکائونٹس کے دائرہ کار میں آتا ہے ۔

(جاری ہے)

جنید اکبر خان نے کہا کہ ایک ضلع میں 30 ارب روپے اکائونٹس سے نکل گئے اور آڈیٹر جنرل آفس کو پتا ہی نہیں چلا ۔

انہوں نے ہدایت کی اس معاملہ پر جو بھی ذمہ دار ہے پی اے سی کو بتایا جائے ۔ پی اے سی کو ٹیرف کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے پاور ڈویژن کے حکام نے بتایا کہ پاور جنریشن کو بجلی کے یونٹس اور کیپسٹی چارجز کی مد میں ادائگیاں فی کلوواٹ کے حساب سے کی جاتی ہے۔ ہائیڈرو کے کچھ منصوبے تعمیری مرحلے میں ہیں مگر اس وقت آئی پی پیز کو کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔

ارکان کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات کے جواب میں پاور ڈویژن کے حکام نے بتایا کہ حویلی بہادر شاہ ار ایل این جی کا پراجیکٹ ہے ۔ بریفنگ میں انہوں نے بتایا کہ 2015 سے 2024 تک کیپسٹی چارجز کی رقم 1.43 ٹریلین تک پہنچ گئی ۔تمام آئی پی پیز کے ٹیسٹ ہو چکے ہیں آڈٹ نے ان کی تصدیق بھی کر دی ہے ۔ سید نوید قمر نے کہا کہ ملک میں بجلی اس لئے مہنگی ہے کیونکہ آئی پی پیز سے مہنگی بجلی خریدنا ان کی مجبوری ہے ۔

نیوکلئر اور پن بجلی کی پیداواری لاگت سب سے کم ہے ۔ درآمدی کوئلے سے اس وقت بجلی 30 سے 40 فیصد بجلی پیدا کی جاتی ہے ۔ ریاض فتیانہ نے کہا کہ گذشتہ سال بھی انہوں نے بجلی خریدے بغیر 3 ہزار ارب روپے کیپسٹی پے منٹ کی گئی ہے ۔ چین سمیت پوری دنیا میں کوئلے سے چلنے والے پلانٹس بند کئے جارہے ہیں ۔ متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار کے حوالے سے ان کی کوئی واضح پالیسی نہیں ہے ۔

کالا باغ ڈیم بن جائے تو اس سے 2 ہزار میگا واٹ سستی بجلی ملے گی ۔ سنیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ماضی میں میل ملاپ کے ذریعہ کیپسٹی پے منٹ کی گئی۔ عمر ایوب خان نے تجویز دی کہ گردشی قرضوں کے معاملہ پر ہی اے سی کی الگ ذیلی کمیٹی قائم کی جائے ۔ پی اے سی کے چیئرمین جنید اکبر خان نے کہا کہ ہم ووٹ لے کر آئے ہیں۔ 201 یونٹ سے تجاوز کرنے پر آئندہ 6 ماہ تک زیادہ ٹیرف لاگو کیوں کیا جاتا ہے ۔

اگر ہم ریلیف 200 یونٹ سے بڑھا دیں گے تو اس کے لئے اور سبسڈی دی جائے گی ۔ سیکریٹری پاور نے کہا کہ200 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 60 سے70 فیصد ہے جو سبسڈی کا فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔ 201 یونٹ سے تجاوز کر جانے والے صارفین کے لئے ٹیرف کی مدت 6 ماہ سے کم کرکے حساب نکال لیتے ہیں کہ بجٹ پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے ۔ شازیہ مری نے کہا کہ اگر ان کے پاس اضافی بجلی ہے تو ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ کیوں ہوتی ہے ۔

لوگ سولر لگاتے ہیں تو ٹیکس لگا کر ان کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے ۔ جنید اکبر خان نے کہا کہ پوری پی اے سی کہ رہی ہے کہ200 یونٹ سے صرف ایک مرتبہ تجاوز کر جانے والے صارفین کو آئندہ 6 ماہ تک سزا نہ جائے ۔ سیکرٹری پاور نے ارکان کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ درآمدی کوئلے سے چلنے والا جام شورو پاور پلانٹ مکمل ہو چکا ہے اس کو تھر کول پر چلانے کے حوالے سے سٹڈی کی جارہی ہے ۔

درآمدی ایندھن والا کوئی نیا ہلانٹ نہیں لگایا جا رہا ۔ داسو ، مہمند اور دیامر بھاشا ڈیموں کی تعمیر کے بعد صورتحال بہتر ہو جائے گی ۔ پنجاب میں بجلی کی کھپت زیادہ ہے اس لئے ٹرنسمیشن کی مشکلات کم کرنے کے لئے ساہیوال میں پاور پانٹ لگایا گیا ۔ جن فیڈرز پر نقصان ہے وہاں پر لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے ۔ 201 یونٹ سے واپس آنے والے صارفین کے معاملہ کا جائزہ لے کر دیکھتے ہیں اس کے مالی اثرات کیا مرتب ہوں گے ۔ پی اے سی کے چیئر مین جنید اکبر خان نے کہا کہ اس حوالے ذیلی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو جو ارکان اس میں جانا چاہیں نام دے دیں ۔ 201 یونٹ سے تجاوز کر جانے والے صارفین کے ٹیرف کا معاملہ سمیت بعض دیگر امور ذیلی کمیٹی دیکھے گی۔