نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی میں مشاورتی اجلاس ، ملک میں سولر پینلز کی مقامی تیاری کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا

منگل 22 جولائی 2025 17:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جولائی2025ء) نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے ادارہ برائے توانائی ( یو ایس پی سی اے ایس ۔ای ) میں مشاورتی اجلاس منعقد ہوا ،جس میں ماہرین تعلیم، صنعت کاروں اور پالیسی سازوں نے پاکستان میں سولر پینلز کی مقامی تیاری کے امکانات اور لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا۔اجلاس میں یونیورسٹی کی ایک نئی تحقیق’’پاکستان میں مقامی سولر پینلز کی تیاری کے لئے پائیدار کاروباری ماڈل‘‘ پیش کی گئی، جس میں 100 میگا واٹ صلاحیت کی فیکٹری سے آغاز اور بتدریج ایک گیگا واٹ تک توسیع کی تجویز دی گئی۔

تحقیق میں معروضی حقائق، صنعتی شعبہ سے مشاورت اور بین الاقوامی ماڈلز کو مدنظر رکھا گیا۔ڈین یو ایس پی سی اے ایس ۔

(جاری ہے)

ای ڈاکٹر عدیل وقاص نے مقامی پیداوار کو ملکی توانائی میں خودکفالت کی جانب اہم قدم قرار دیا۔ ڈاکٹر نادیہ شہزاد نے تحقیق پیش کی جسے مہمان مقررین نے سراہا۔لونگی سولر کے نمائندہ معاذ عثمان نے مقامی مارکیٹ کو مضبوط کرنے پر زور دیا جبکہ رینیو ایبلز فرسٹ کے ماہرین نے بیٹری امپورٹ میں اضافے، ڈیٹا شفافیت اور گرڈ لیول پر بیٹریز کی تنصیب کی سفارش کی۔

بی یو آئی ٹی ای ایم ایس کے پروفیسر ڈاکٹر نورالہدیٰ نے مستقبل کی سولر ٹیکنالوجیز جیسے پیرووسکائٹ ماڈیولز پر توجہ دینے کی تجویز دی۔ سکائی الیکٹرک کے سی ای او صہیب آصف نے سولر سیکٹر میں غیر رسمی نظام کے خطرات اور معیارات کی عدم موجودگی پر روشنی ڈالی اور مقامی انورٹر و بیٹری انڈسٹری کے لیے تھنک ٹینک قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔’’ایٹلس بیٹریز‘‘کے منصور جمیل نے لیڈ ایسڈ بیٹریز کی موجودہ برتری اور لیتھیم آئن سسٹمز کے لیے حفاظتی قوانین کی ضرورت پر زور دیا۔

پی ایس اے ، پی پی آئی بی اور دیگر اداروں نے تکنیکی تربیت، تنصیب کاری کی سرٹیفکیشن اور کوالٹی اشورنس اقدامات پر روشنی ڈالی۔اجلاس کے اختتام پر نسٹ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر مجید علی نے شرکا کا شکریہ ادا کیا اور مقامی سولر مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔