ہمارے کارکن غزہ میں شدید بھوک اور تھکن سے بے ہوش ہو رہے ہیں جس سے انسانی بقا کے لیے خطرات میں اضافہ ہو گیا ہے،اقوام متحدہ

بدھ 23 جولائی 2025 10:50

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اس کے کارکن غزہ کی پٹی میں شدید بھوک اور تھکن کی وجہ سے بے ہوش ہو رہے ہیں جس سے انسانی بقا کے لیے خطرات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ یہ بات اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی مہاجرین (انروا)کی ترجمان جولیت ٹوما نے ایک بیان میں کہی۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں، نرسوں، صحافیوں اور امدادی کارکنوں سمیت کئی افراد اپنے فرائض انجام دیتے ہوئے بھوک کی شدت سے بے ہوش ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ خوراک کی تلاش بمباری جتنی جان لیوا ہو چکی ،غزہ میں ضروری اشیا کی قیمتیں چار ہزار فیصد تک بڑھ چکی ہیں اور لاکھوں لوگ خوراک، دوا اور دیگر بنیادی اشیا سے محروم ہیں۔ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق تقریباً چار میں سے ایک شخص شدید قحط کی زد میں ہے جبکہ ہزاروں بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر جنگ بندی کی جائے، انسانی امداد کے راستے کھولے جائیں اور امداد اقوام متحدہ کی نگرانی میں پہنچائی جائے تاکہ غزہ میں انسانی المیہ روکا جا سکے۔