نور مقدم قتل کیس؛ ظاہرجعفر نے سزائے موت کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کردی

عدالت نے ملزم کی ذہنی حالت کا تعین نہیں کروایا اور سزا کا فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا؛ درخواست میں مؤقف

Sajid Ali ساجد علی بدھ 23 جولائی 2025 11:41

نور مقدم قتل کیس؛ ظاہرجعفر نے سزائے موت کیخلاف نظرثانی درخواست دائر ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جولائی 2025ء ) نور مقدم قتل کیس میں سزا یافتہ ظاہرجعفر نے سزائے موت کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کردی۔ تفصیلات کے مطابق نور مقدم قتل کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان سے سزا یافتہ مجرم ظاہر جعفر کی جانب سے نظرثانی درخواست دائر کردی گئی ہے جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ عدالت نے ملزم کی ذہنی حالت کا تعین نہیں کروایا، سپریم کورٹ میں میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست دی گئی لیکن سپریم کورٹ نے اس متفرق درخواست پر کوئی فیصلہ نہیں دیا، سزا کا فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا، فیصلے پر نظرثانی کی ٹھوس وجوہات موجود ہیں، عدالت اپنے 20 مئی کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

علاوہ ازیں نور مقدم قتل کیس میں سزائے موت پانے والے مجرم ظاہر جعفر کی صدر مملکت سے رحم کی اپیل کے تناظر میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل راولپنڈی نے میڈیکل بورڈ کی تشکیل کیلئے پمز ہسپتال انتظامیہ کو خط لکھ دیا، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے پمز انتظامیہ کو لکھے جانے والے خط میں مجرم ظاہرجعفرکے طبی اورنفسیاتی معائنے کیلیے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

خط میں کہا گیا کہ مجرم ظاہر جعفر کی سزائے موت کے خلاف اپیل سپریم کورٹ نے مسترد کردی ہے، مجرم کی رحم کی اپیل صدرمملکت کے سامنے جمع کرائی جانی ہے، صدرمملکت کو رحم کی اپیل کیلئے میڈیکل اور نفسیاتی بورڈ کی رائے ضروری ہے، اس لیے پمز انتظامیہ سے استدعا کی جاتی ہے کہ اڈیالہ جیل راولپنڈی کے سزائے موت کے مجرم کا میڈیکل اور نفسیاتی بورڈ جلد تشکیل دیا جائے، سپریم کورٹ سے سزائے موت کنفرم ہونے کے بعد صدر مملکت سے رحم کی اپیل مجرم کا آخری آپشن ہے، میڈیکل بورڈ کی رپورٹ سزائے موت کے مجرم کی رحم کی اپیل سے قبل لازمی قانونی تقاضا ہے۔