ایس ای سی پی اور آئی ایف سی کا پاکستان کے کارپوریٹ شعبے کو ماحولیاتی، سماجی اور گورننس کے بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرنے کیلئے ای ایس جی پاکستان پروجیکٹ کا آغاز

بدھ 23 جولائی 2025 17:19

ایس ای سی پی اور آئی ایف سی کا پاکستان کے کارپوریٹ شعبے کو ماحولیاتی، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) بین الاقوامی فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) نے ایس ای سی پی کے ساتھ مل کر (ای ایس جی) پاکستان پروجیکٹ کا باضابطہ آغاز کیا ہے جو تین سالہ منصوبہ ہے اور اس کا مقصد پاکستان کے کارپوریٹ شعبے کو ماحولیاتی، سماجی اور گورننس (ای ایس جی) کے بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرنا ہے۔ایس ای سی پی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق افتتاح کے موقع پر اسلام آباد میں ایک آگاہی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں کیپیٹل مارکیٹ کے اداروں، کارپوریٹ سیکٹر اور پروفیشنل باڈیز کے اہم سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔

ایس ای سی پی کے چیئرمین عاکف سعید نے اپنے خطاب میں کیپیٹل مارکیٹ کے لیے پائیداری کی بڑھتی ہوئی اہمیت اور پاکستان کے کاروباری نظام میں ای ایس جی اصولوں کو شامل کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں پائیدار مالیات کی طرف جو تبدیلی آ رہی ہے، وہ اب واپس نہیں جا سکتی، پاکستان کے لیے یہ تبدیلی نہ صرف بروقت ہے بلکہ ضروری بھی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پچھلے تین سالوں میں ایس ای سی پی نے ای ایس جی ریگولیٹری روڈ میپ، ای ایس جی ڈسکلوزر گائیڈ لائنز اور ای ایس جی سسٹین پورٹل کے اجراء کے ذریعے نمایاں پیشرفت کی ہے۔آئی ایف سی کے کنٹری مینجر برائے پاکستان و افغانستان ذیشان شیخ نے کہا کہ کاروباروں کے لیے پائیداری کے طریقے اپنانا اب انتہائی ضروری ہو گیا ہے، اس سے نہ صرف ان کی ساکھ مضبوط ہوتی ہے بلکہ آپریشنل کارکردگی بہتر ہوتی ہے، سرمایہ کاری آتی ہے اور پائیدار ترقی کو فروغ ملتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ جس میں آج کی ورکشاپ بھی شامل ہے، پاکستان میں بین الاقوامی پائیداری کے معیار اپنانے کے عمل کو تیز کرنے کا مقصد رکھتا ہے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ آگاہی پیدا کی جائے، صلاحیت میں اضافہ کیا جائے اور متعلقہ ریگولیٹری فریم ورک کے نفاذ میں مدد فراہم کی جائے جبکہ اس شعبے میں آئی ایف سی کی عالمی مہارت سے فائدہ اٹھایا جائے۔

آئی ایف سی، ایس ای سی پی کی مدد مختلف اقدامات کے ذریعے کرے گی جن میں آگاہی اور مخصوص شعبوں کے لیے ای ایس جی کی صلاحیت بڑھانے کی ورکشاپس، ای ایس جی رہنمائی مواد کی تیاری اور لسٹڈ کمپنیوں میں ای ایس جی طریقوں کے اثرات کا جائزہ لینا شامل ہے جس کے لیے ای ایس جی سسٹین پورٹل کا ڈیٹا استعمال کیا جائے گا۔ ایس ای سی پی اور آئی ایف سی پاکستان میں پائیدار مالیات کو فروغ دینے اور ای ایس جی کے نفاذ کو مضبوط بنانے کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم پر قائم ہیں۔

یہ منصوبہ ایس ای سی پی کی ان کوششوں کو مزید مضبوط کرتا ہے جن کا مقصد ایک ایسا ریگولیٹری ماحول بنانا ہے جو شفاف، جامع اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ہو۔یہ منصوبہ فیسیلٹی فار انویسٹمنٹ کلائمٹ ایڈوائزری سروسز (ایف آئی اے ایس) کے اشتراک سے نافذ کیا جا رہا ہے جو ورلڈ بینک گروپ کے ان منصوبوں کی مدد کرتا ہے جو کھلے، موثر اور مسابقتی بازاروں کو فروغ دیتے ہیں اور ایسے کاروباری شعبوں میں نجی سرمایہ کاری کو متحرک کرتے ہیں جو معاشی ترقی اور غربت کے خاتمے میں کردار ادا کرتے ہیں۔

یہ منصوبہ سی آئی ایف پی اے کے فیسیلٹی کے ذریعے بھی مالی مدد حاصل کر رہا ہے جو ماحولیاتی حوالے سے مالیاتی پروگرام ہے اور اسے آئی ایف سی برطانیہ کے فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ آفس کے اشتراک سے چلا رہی ہے۔