ی*دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں سے بچے اور خواتین زیادہ متاثر ہوتے ہیں، زنیرہ قیوم

بدھ 23 جولائی 2025 20:10

‘اوتھل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جولائی2025ء) دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں سے بچے اور خواتین زیادہ متاثر ہوتے ہیں، نوجوانوں کو عملی کردار ادا کرنا ہوگا"۔ یہ بات یونیسف کی یوتھ کلائمیٹ ایڈووکیٹ زنیرہ قیوم بلوچ نے وانگ لیب آف انوویشن بیلہ کے دورے کے دوران نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اب ایک عالمی ایمرجنسی ہے جس کے اثرات سب سے پہلے اور سب سے زیادہ کمزور طبقات، خاص طور پر بچوں اور خواتین پر مرتب ہو رہے ہیں، اس لیے نوجوانوں کو صرف شعور پھیلانے تک محدود نہیں رہنا، بلکہ پائیدار طرزِ زندگی اپنا کر اور کمیونٹی کی سطح پر سرگرم ہو کر اس بحران سے نمٹنے میں کردار ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے پلاسٹک آلودگی کو خاص طور پر ایک سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں فوری طور پر پلاسٹک کا استعمال ترک کر کے متبادل، ماحول دوست اشیا اپنانا ہوں گی۔

(جاری ہے)

زنیرہ بلوچ نے اس موقع پر اپنی ٹیم "یوتھ ان ایکشن" کے ہمراہ وانگ کی یوتھ ٹیم کے ساتھ ایک بامقصد نشست میں شرکت کی اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر ایک سیشن میں شرکت کی، جہاں نوجوانوں کو کلائمیٹ ایکشن کے حوالے سے تربیت دی گئی۔

دورے کے دوران زنیرہ بلوچ نے وانگ کے کلائمیٹ ایکشن پروجیکٹ "کاکاز گارڈن" میں پودا لگا کر ماحول سے وابستگی کا عملی مظاہرہ بھی کیا۔ اس موقع پر وانگ کے نمائندے ابرار رونجھو نے کہا کہ وانگ نوجوانوں کی تربیت اور ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے کوشاں ہے تاکہ وہ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف مثر اقدامات میں شریک ہوں، جبکہ "کاکاز گارڈن" جیسے منصوبے نوجوانوں کو فطرت سے جوڑنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

دیگر ٹیم اراکین میں سلمان خان، حفصہ قادر، اسمہ علی، فواز قادر، ابرار احمد اور اعتزاز خلیل نے وانگ کے مختلف پروگرامز جن میں ادی پروگرام"، "وائر پروگرام ،اردو اے ائی اور اسکاٹش اسکالرشپ ایوارڈ پروگرام شامل ہیں و دیگر اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ یہ دورہ نہ صرف تربیتی لحاظ سے اہم رہا بلکہ نوجوانوں کے لیے موسمیاتی شعوردنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں سے بچے اور خواتین زیادہ متاثر ہوتے ہیں، نوجوانوں کو عملی کردار ادا کرنا ہوگا"۔

یہ بات یونیسف کی یوتھ کلائمیٹ ایڈووکیٹ زنیرہ قیوم بلوچ نے وانگ لیب آف انوویشن بیلہ کے دورے کے دوران نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اب ایک عالمی ایمرجنسی ہے جس کے اثرات سب سے پہلے اور سب سے زیادہ کمزور طبقات، خاص طور پر بچوں اور خواتین پر مرتب ہو رہے ہیں، اس لیے نوجوانوں کو صرف شعور پھیلانے تک محدود نہیں رہنا، بلکہ پائیدار طرزِ زندگی اپنا کر اور کمیونٹی کی سطح پر سرگرم ہو کر اس بحران سے نمٹنے میں کردار ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے پلاسٹک آلودگی کو خاص طور پر ایک سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں فوری طور پر پلاسٹک کا استعمال ترک کر کے متبادل، ماحول دوست اشیا اپنانا ہوں گی۔ زنیرہ بلوچ نے اس موقع پر اپنی ٹیم "یوتھ ان ایکشن" کے ہمراہ وانگ کی یوتھ ٹیم کے ساتھ ایک بامقصد نشست میں شرکت کی اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر ایک سیشن میں شرکت کی، جہاں نوجوانوں کو کلائمیٹ ایکشن کے حوالے سے تربیت دی گئی۔

دورے کے دوران زنیرہ بلوچ نے وانگ کے کلائمیٹ ایکشن پروجیکٹ "کاکاز گارڈن" میں پودا لگا کر ماحول سے وابستگی کا عملی مظاہرہ بھی کیا۔ اس موقع پر وانگ کے نمائندے ابرار رونجھو نے کہا کہ وانگ نوجوانوں کی تربیت اور ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے کوشاں ہے تاکہ وہ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف مثر اقدامات میں شریک ہوں، جبکہ "کاکاز گارڈن" جیسے منصوبے نوجوانوں کو فطرت سے جوڑنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

دیگر ٹیم اراکین میں سلمان خان، حفصہ قادر، اسمہ علی، فواز قادر، ابرار احمد اور اعتزاز خلیل نے وانگ کے مختلف پروگرامز جن میں ادی پروگرام"، "وائر پروگرام ،اردو اے ائی اور اسکاٹش اسکالرشپ ایوارڈ پروگرام شامل ہیں و دیگر اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ یہ دورہ نہ صرف تربیتی لحاظ سے اہم رہا بلکہ نوجوانوں کے لیے موسمیاتی شعور بیدار کرنے اور عملی اقدامات اٹھانے کے عزم کی ایک نمایاں مثال بھی بن کر سامنے آیا وزٹ کے آخر میں مہمانوں میں شیلڈز اور گفٹ پیش کیے گئے بیدار کرنے اور عملی اقدامات اٹھانے کے عزم کی ایک نمایاں مثال بھی بن کر سامنے آیا وزٹ کے آخر میں مہمانوں میں شیلڈز اور گفٹ پیش کیے گئی

متعلقہ عنوان :