ہائیکورٹ نے نظر بند کشمیری نوجوان کی رہائی کی درخواست مسترد کر دی

جمعرات 24 جولائی 2025 16:36

جموں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ نے بے سرو پا الزامات پر نظر بندکشمیری نوجوانون کی رہائی کی درخواست مسترد کر دی ہے۔نوجوان کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ ( پی ایس اے) کے تحت نظر بند ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہائی کورٹ کے جج جسٹس ایم اے چودھری نے ڈوڈہ کے علاقے ڈیسا بھاٹہ کے رہائشی رحمت اللہ کی رہائی کی درخواست رد کر دی ۔

(جاری ہے)

رحمت اللہ گزشتہ برس 9نومبر سے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند ہیں۔ان کی نظر بندی کے احکامات ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ڈوڈہ نے جاری کیے تھے۔ ہائی کورٹ نے رحمت اللہ پر کالے قانون کے بلا جوا ز اطلاق کے باوجود انکی رہائی کی درخواست مسترد دی ہے۔یاد رہے کہ بھارتی انتظامیہ کشمیریوں کو ڈرانے دھمکانے اور انکی آزادی کی آواز کو دبانے کیلئے ”پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے“جیسے کالے قوانین کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔ ان کالے قوانین کے تحت اس وقت ہزاروں کشمیری جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند ہیں۔