بلوچستان میں غیرت کے نام پر مرد وخاتون قتل کیس، مقتولہ خاتون کی والدہ ویڈیو بیان جاری کرنے پر گرفتار

گل جان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے ان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ، خاتون کا یہ بیان دہرے قتل کی حمایت اور انصاف کے عمل پر اثرانداز ہونے کی کوشش کے مترادف ہے، پولیس

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 24 جولائی 2025 15:45

بلوچستان میں غیرت کے نام پر مرد وخاتون قتل کیس، مقتولہ خاتون کی والدہ ..
کوئٹہ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جولائی 2025)بلوچستان میں غیرت کے نام پر مرد وخاتون قتل کیس میں پولیس نے مقتولہ خاتون کی والدہ کو ویڈیو بیان جاری کرنے پر گرفتارکرلیا، ڈیگاری میں غیرت کے نام پر مرد و خاتون کے قتل کے کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آگئی،پولیس کے مطابق گل جان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے ان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

خاتون گل جان پر الزام ہے کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری کردہ ویڈیو میں قتل کی حمایت کی اور گرفتار افراد کو بے گناہ قرار دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ بیان دہرے قتل کی حمایت اور انصاف کے عمل پر اثرانداز ہونے کی کوشش کے مترادف ہے۔مقتولہ خاتون بانو بی بی کی والدہ گل جان نے ویڈیو بیان میں قتل کو بلوچی رسم و رواج کے مطابق سزا قرار دیا تھا اور اس کی حمایت کی تھی۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ د و روزقبل بلوچستان کے علاقے ڈیگاری میں غیرت کے نام پر قتل کی گئی بانو بی بی کی والدہ گل جان نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی بیٹی بانو بی بی کو ایک لڑکے کے ساتھ تعلقات کی بنا پر بلوچ جرگے کے فیصلے کے تحت قتل کیا گیا تھا۔ ہمارے لوگوں نے کوئی ناجائز فیصلہ نہیں کیاتھا۔ یہ فیصلہ بلوچی رسم و رواج کے تحت کیا گیا تھا۔ بلوچستان میں قتل کی گئی خاتون کی والدہ کا تہلکہ خیز بیان سامنے آیاتھاجس نے کیس کا رخ ہی موڑ دیا تھا۔

مقتولہ کی والدہ نے اپنے بیان میں کہا تھاکہ میرا نام گل جان ہے اور میں بانو کی ماں ہوں۔ جھوٹ نہیں بول رہی ہوں۔ حقیقت یہ ہے کہ بانو پانچ بچوں کی ماں تھی وہ کوئی بچی نہیں تھی۔اپنے ویڈیو بیان میں ان کا کہنا تھاکہ مقتولہ خاتون کی والدہ کا کہنا تھا کہ لڑکا ٹک ٹاک ویڈیوز بناتا تھا جس سے ان کے بیٹے مشتعل ہوتے تھے۔ گل جان نے کہا کہ بانو پانچ بچوں کی ماں تھی اور ان کے سب سے بڑے بیٹے کی عمر 16 سال تھی۔

دوسرا بیٹا واسط ہے، جو 16 سال کا ہے۔ اس کے بعد اس کی بیٹی فاطمہ ہے، جو 12 سال کی ہے۔ پھر اس کی بیٹی صادقہ ہے، جو 9 سال کی ہے۔ اور سب سے چھوٹا بیٹا زاکر ہے جس کی عمر 6 سال تھی۔خاتون گل جان نے یہ بھی کہا تھا کہ اس فیصلے میں سردار شیر باز ساتکزئی کا کوئی کردار نہیں تھا اور جرگہ ان کے بغیر ہوا تھا۔ گل جان نے ویڈیو میں اپیل کی کہ سردار شیر باز ساتکزئی سمیت گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔

بانوبی بی کی والدہ نے اپنے ویڈیو بیان میں یہ بھی کہا تھا کہ یہ کوئی بے غیرتی نہیں تھی بلکہ بلوچ رسم و رواج کے مطابق کیا گیا تھا۔ بانو 25 دن احسان کے ساتھ بھاگ گئی تھی اور وہ اس کے ساتھ رہ رہی تھی۔ 25 دن بعد وہ واپس آ گئی تھی۔ تب بانو کے شوہر نے بچوں کی خاطر اسے معاف کر دیا اور اسے ساتھ رکھنے پر راضی ہو گیا تھا۔