Live Updates

علیمہ خان نے عمران خان سے پاور آف اٹارنی پر دستخط کی اجازت کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا

ضمانت مسترد ہونے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنا بانی پی ٹی آئی کا حق ہے، بیرسٹر سلمان صفدر اور دیگر وکلاء کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کروائی گئی ہے

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 25 جولائی 2025 11:08

علیمہ خان نے عمران خان سے پاور آف اٹارنی پر دستخط کی اجازت کیلئے عدالت ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25جولائی 2025)بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے عمران خان سے پاور آف اٹارنی پر دستخط کی اجازت کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا۔علیمہ خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے اڈیالہ جیل میں جمع کرائی گئی دستاویزات بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے دستخط کے بعد واپس کرانے کی استدعا کی ہے،بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر اور دیگر وکلاء کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دی گئی ہے۔

علیمہ خان کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر اور دیگر وکلا کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے ضمانت کی درخواستیں مسترد کی ہیں۔ ضمانت مسترد ہونے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنابانی پی ٹی آئی کا حق ہے۔

(جاری ہے)

درخواست کے مطابق سپریم کورٹ میں اپیل کیلئے بانی پی ٹی آئی کے پاور آف اٹارنی پر دستخط ضروری ہیں۔

دستخط کیلئے وکلاء نے دستاویزات ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو دیں جنہیں بانی پی ٹی آئی کے دستخط کرا کر واپس نہیں کیا جا رہا۔علیمہ خان کی جانب سے دائر درخواست میں مزید کہا گیاہے کہ سپریم کورٹ سے رجوع کیلئے مقررہ مدت ختم ہورہی ہے۔ عدالت پاورآف اٹارنی پر دستخط کروانے کی اجازت دے اور جیل حکام کو حکم دیاجائے کہ بانی پی ٹی آئی سے پاورآف اٹارنی پر دستخط کرانے کی اجازت دیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد کردیں تھیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانتوں سے متعلق محفوظ فیصلہ سنایاتھا۔عدالت نے انسداد دہشت گری عدالت لاہور کا بانی پی ٹی آئی کی ضمانتیں مسترد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ عمران خان نے بیرسٹر سلمان صفدر کی وساطت سے 15 جنوری کو 9 مئی کے 8مقدمات میں ضمانتوں کی درخواستیں دائر کی تھیں۔قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ میں 9مئی کے مقدمات میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانتوں کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیاتھا۔عدالت نے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

درخواستوں پر سماعت جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی تھی فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔مقدمات کے تفتیشی افسران اور سپیشل پراسیکیوٹرز دوران سماعت عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے 8 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانتیں خارج کی تھیں جس کے بعد بانی پی ٹی آئی نے جناح ہاؤس حملہ کیس دیگر مقدمات میں ہائیکورٹ میں درخواست دائر کیں تھیں۔ بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا کہ 9 مئی کو دن اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھا۔ سیاسی انتقام کیلئے سازش کا الزام لگا کر مقدمات میں نامزد کیا گیا تھا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات