گندم کی قیمت پر سٹہ، عوام کی جیبوں سے 40ہزار کروڑ نکال لیے گئے

صرف ایک ماہ کے دوران گندم کے ہول سیل قیمت میں 40 روپے فی کلو اضافہ ہو جانے کا انکشاف

muhammad ali محمد علی ہفتہ 13 ستمبر 2025 19:48

گندم کی قیمت پر سٹہ، عوام کی جیبوں سے 40ہزار کروڑ نکال لیے گئے
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 ستمبر2025ء) گندم کی قیمت پر سٹہ، عوام کی جیبوں سے نکال 40ہزار کروڑ نکال لیے گئے، صرف ایک ماہ کے دوران گندم کے ہول سیل قیمت میں 40 روپے فی کلو اضافہ ہو جانے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشنز جنید عزیزنے کہاہے کہ ایک ماہ میں گندم اور آٹے کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیاہے ۔

یکم اگست سے ابتک گندم کی قیمت میں 40 روپے، آٹے کی قیمت میں 29 روپے کلواضافہ ہوا، یکم اگست کو گندم کی قیمت 62 روپے کلو تھی جو یکم ستمبر کو 97 روپے کلو ہوگئی، یکم اگست کو ڈھائی نمبر آٹا 76 روپے کلو تھا جو 11ستمبرکو 99 روپے کلو ہوگیا ہے، یکم اگست کو فائن آٹا 79 روپے کلوتھا جو11ستمبرکو 108 روپے کلو ہوگیا ہے۔جنیدعزیز نے کہاکہ مقامی مارکیٹ میں گندم کی قیمت 96 روپے کلو، عالمی مارکیٹ میں یہ قیمت 85 روپے ہے، پاکستان میں آج عالمی مارکیٹ سے گندم 10 روپے فی کلو مہنگی ہے، سندھ حکومت اگلے ہفتے گندم ریلیز کرتی ہے تو بازارمیں گندم کی قیمتیں کم ہوسکتی ہے، حکومت کو رواں برس کم سے کم 15 لاکھ ٹن گندم امپورٹ کرنی پڑے گی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ملک کا زرعی پاور ہاوس ہونے کے باوجود پنجاب میں گندم کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہو گئے، صوبے میں سرکاری سطح پر 14 لاکھ ٹن کا شارٹ فال پیدا ہو جانے کا انکشاف، صوبائی حکومت کے پاس محض 8 لاکھ 90 ہزار ٹن گندم کے سرکاری ذخائر موجود۔ پنجاب میں گندم کے ذخائر میں خطرناک حد تک کمی ہو جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ پنجاب میں گندم کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہو گئے ہیں اور سرکاری سطح پر 14 لاکھ ٹن کا شارٹ فال پیدا ہو چکا ہے۔

آئندہ سات ماہ کے دوران صوبے کو مجموعی طور پر 42 لاکھ ٹن گندم کی ضرورت ہے جبکہ فی الحال صرف 29 لاکھ ٹن گندم دستیاب ہے۔اعدادوشمار کے مطابق حکومت کے پاس محض 8 لاکھ 90 ہزار ٹن گندم کے سرکاری ذخائر موجود ہیں، جبکہ باقی ضرورت نجی شعبے اور شناخت شدہ ذخائر پر منحصر ہے، جو کسی بھی وقت غیر یقینی صورتحال پیدا کر سکتے ہیں۔محکمہ خوراک نے گندم کی قلت پر قابو پانے کے لیے پاسکو (پاکستان ایگریکلچر اسٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن) سے 14 لاکھ ٹن گندم حاصل کرنے کی تجویز دی ہے۔

اس کے ساتھ ہر ماہ صوبے کے ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں ایک لاکھ ٹن سرکاری گندم جاری کرنے کی پالیسی بھی زیر غور ہے تاکہ سپلائی چین کو برقرار رکھا جا سکے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ خیبرپختونخوا کو بھی نجی ذخائر سے ہر ماہ ایک لاکھ ٹن گندم فراہم کرنے کا منصوبہ زیر غور ہے، جس سے پنجاب کے وسائل پر مزید دباؤ پڑنے کا خدشہ ہے۔ اگر پاسکو سے ذخائر بروقت نہ ملے تو پنجاب میں آٹے اور گندم کی قیمتوں میں شدید اضافہ ہو سکتا ہے، جو مارکیٹ میں سنگین بحران کا سبب بنے گا۔