Live Updates

بدترین لوڈشیڈنگ، جماعت اسلامی کی سندھ ہائی کورٹ میں درخواست کی سماعت، کے الیکٹرک اور نیپرا پر برہم

نج کاری کے بعد کے الیکٹرک نے انفرا اسٹرکچر میں کیا بہتری کی، نیپرا کو آئندہ سماعت میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم ہم 2025میں کھڑے ہیں، کراچی میں تھوڑی سی بارش ہو جائے تو کئی کئی گھنٹے بجلی بند ہو جاتی ہے،دوران سماعت عدالت کے ریمارکس

جمعہ 25 جولائی 2025 21:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2025ء)جماعت اسلامی کے 9ٹاؤن چیئر مینوں کی جانب سے شہر میں بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں دائر پٹیشن کی سماعت، عدالت کا کے الیکٹرک اور نیپرا حکام پر شدید برہمی کا اظہار، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم 2025میں کھڑے ہیں، کراچی میں تھوڑی سی بارش کیا ہو جائے، کئی کئی گھنٹے بجلی بند ہو جاتی ہے، کراچی میں 12,12اور 18,18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، عدالت نے نیپرا کو اپنی ٹیکینکل ٹیم کے ہمراہ کے الیکٹرک کا مکمل سروے کرنے اور شہر کا بھی سروے کرنے کی ہدایات جاری کیں اور کہا کہ بتایاجائے کہ کے الیکٹرک اپنی نج کاری کے بعد اپنے انفرا اسٹرکچر میں کیا بہتری لائی ہی اس حوالے سے مکمل رپورٹ آئندہ سماعت میں پیش کی جائے، دوران سماعت جسٹس فیصل کمال عالم نے کہا کہ بتایا جائے کہ نج کاری کے بعد کے الیکٹرک نے اپنے انفرا اسٹرکچر اور یوٹیلیٹی سروس میں کیا بہتری کی ہی نیپرا کے وکیل نے بتایا کہ نیپرا نے کی-الیکٹرک کو شوکاز نوٹس جاری کیے، عدالت نے استفسار کیا کہ شوکاز اور جرمانوں سے لوڈشیڈنگ پر کیا فرق پڑا، کراچی والوں کی صحت پر کیا فرق پڑا کیا کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل ہوگیا ہی سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس فیصل کمال اور جسٹس حسن اکبر نے جماعت اسلامی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف درخواست پر سماعت کی،عدالت نے اگلی سماعت 12اگست 2025کو مقرر کی، سماعت میں کے الیکٹرک اور نیپرا کے وکلاء اور حکام پیش ہوئے جبکہ جماعت اسلامی کی جانب سے محمد واؤڈا ایڈوکیٹ نے درخواست کی پیروی کی،درخواست میں وفاقی حکومت، کے الیکٹرک اور نیپرا کو فریق بنا یا گیا اور استدعا کی گئی ہے کہ کراچی کے کثیر علاقوں میں کے الیکٹرک کی جانب سے غیر انسانی طرزِ عمل اور غیر قانونی لوڈشیڈنگ کو خلاف ِ آئین قرار دیا جائے،نیپرا کو کے الیکٹرک کے خلاف ایکشن لینے کا حکم دیا جائے، وفاقی حکومت کو آئین کے تحت شہریوں کو بجلی کی فراہمی اور پیداوار کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے جبکہ نیپرا اس معاملے میں ریگو لیٹری اتھارٹی مقرر کی گئی ہے،کے الیکٹرک ایک پرائیویٹ کمپنی ہے جس نے بجلی کی پیداوار و تقسیم اور عوام کو ترسیل کا لائسنس لیا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

آئینی درخواست میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں شدید گرمی کا موسم ہے اور اس وقت اس بات کی شدید ضرورت ہے کہ بجلی کی فراہمی معطل نہ ہو، اعلیٰ عدالتیں یہ قرار دے چکی ہیں کہ آئین کے تحت بجلی کی بلا تعطل فراھمی عوام کا بنیادی حق ہے مگر کے الیکٹرک آئینی، قانونی اور کسی بھی معاملے کی پابندی کرنے کو تیار نہیں، واضح رہے کہ اس سے قبل امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی جانب سے بھی ایک آئینی درخواست داخل کی گئی تھی جس کی سماعت زیر ِ التواء ہے۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات