فرانس، برطانیہ اور جرمنی کے سربراہان کا غزہ میں امداد کی بلارکاوٹ ترسیل کا مطالبہ

ہفتہ 26 جولائی 2025 10:30

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جولائی2025ء) فرانس،برطانیہ اور جرمنی کے سربراہان نے اسرائیل سے غزہ میں انسانی امداد کی بلارکاوٹ رسائی اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔اردو نیوز کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون ، برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر اور جرمن چانسلر فریڈریش میرس کے درمیان رابطے کے بعد مشترکہ بیان جاری کیا گیاجس میں کہا گیا ہے کہ شہری آبادی کے لیے ضروری انسانی امداد کا روکے جانا ناقابل قبول ہے۔

تین یورپی طاقتوں کے سربراہان نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ انسانی تباہی کو ختم کرنے کے لیے غزہ میں بغیر کسی رکاوٹ کے انسانی امداد کی ترسیل کی اجازت دی جائے۔انہوں نے کہا کہ وہ فوری جنگ بندی اور ایک ایسے سیاسی عمل کی حمایت کے لیے مزید اقدامات کے لیے تیار ہیں جو پورے خطے کے لیے دیرپا سلامتی اور امن کا باعث بنیں۔

(جاری ہے)

یورپی ممالک اگرچہ فلسطینی ریاست کی حمایت میں اصولی مؤقف رکھتے ہیں تاہم جرمنی کا کہنا ہے کہ وہ ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اعلان کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا،جبکہ فرانسیسی صدر نے واضح کیا ہے کہ وہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں باضابطہ طور پر فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کریں گے۔

برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر کو بھی اپوزیشن اور اپنی حکومت کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے حوالے سے دباؤ کا سامنا ہے۔گزشتہ روز ہاؤس آف کامنز کے 650 قانون سازوں میں سے 221 نے ایک خط پر دستخط کیے جس میں برطانوی وزیراعظم سٹارمر پر زور دیا گیا کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں۔خیال رہے کہ 140 سے زائد ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرتے ہیں جن میں سے بارہ کے قریب یورپی ممالک ہیں لیکن فرانس سات ممالک کے گروپ میں سے یہ قدم اٹھانے والا پہلا بڑا یورپی ملک ہے۔