وزیراعظم اور حافظ نعیم کا ٹیلیفونک رابطہ، غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی بربریت پر اظہار تشویش

پاکستان صہیونی ظلم و جبر کا شکار نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھے گا،شہباز شریف کا عزم

ہفتہ 26 جولائی 2025 21:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان صہیونی ظلم و جبر کا شکار نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھے گا،پاکستان اقوامِ عالم اور دنیا کے ہر فورم پر اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کی آواز بن کر ان پر ہونے والے انسانیت سوز مظالم کے خلاف آواز اٹھاتا رہے گا۔

جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اور امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہواہے۔دونوں رہنماں نے غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی بربریت پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔وزیرِ اعظم نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فلسطینیوں کی امداد کی ترسیل کی بندش اور اسکے نتیجے میں پیدا ہونے والی غذائی قلت اور غزہ میں دن بہ دن بڑھتے انسانیت سوز صہیونی مظالم کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان غزہ میں اسرائیل کی جانب سے امداد کی بندش کو ختم کرنے اور بھوک سے سسکتے بچوں اور خواتین سمیت فسلطینی بہن بھائیوں تک اشیاِ خوردونوش کی ترسیل بحال کرنے کے حوالے سے ہر سطح پر سفارتی کوششیں جاری رکھے گا۔

(جاری ہے)

وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان صہیونی ظلم و جبر کا شکار نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھے گا،پاکستان اقوامِ عالم اور دنیا کے ہر فورم پر اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کی آواز بن کر ان پر ہونے والے انسانیت سوز مظالم کے خلاف آواز اٹھاتا رہے گا۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ جہاں حکومت پاکستان غزہ میں ظلم کا شکار فلسطینی بہن بھائیوں کو سفارتی ذرائع سے امدادی سامان پہنچاتی رہی، وہیں الخدمت فانڈیشن نے ملک گیر مہم چلا کر غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل یقینی بنائی۔

وزیرِ اعظم نے امیر جماعت اسلامی اور الخدمت فانڈیشن کی جانب سے غزہ متاثرین کیلئے امدادی سامان بھیجنے کے اس احسن اقدام اور کوششوں کو سراہا۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ فلسطینی راہنماں نے مجھ سے رابطہ کیا اور اپیل کی ہے کہ وزیراعظم پاکستان غزہ میں جنگ بندی اور غذائی امداد کی فراہمی کے لیے قائدانہ کردار ادا کریں۔فلسطینی عوام اور پورا عالم اسلام پاکستان اور اس کی قیادت سے بڑی امیدیں رکھتے ہیں۔وزیر اعظم اسلامی ممالک سمیت بین الاقوامی برادری سے خصوصی رابطہ کریں اور لیڈنگ رول ادا کریں۔