بی جے پی قدرتی وسائل کی لوٹ مار کے لیے جموں وکشمیرکا ریاستی درجہ بحال کرنے میں تاخیر کر رہی ہے، لال سنگھ

پیر 28 جولائی 2025 14:10

جموں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جولائی2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی پارلیمنٹ کے سابق رکن چوہدری لال سنگھ نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اپنے کٹھ پتلیوں کے ذریعے علاقے میں اپنی حکومت جاری رکھنے اور قدرتی وسائل کی لوٹ مار کے لئے جان بوجھ کر علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرنے میں تاخیر کر رہی ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق چوہدری لال سنگھ نے ڈوڈہ کے علاقے کاستی گڑھ میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی حکومت نے عوام کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے فورا بعد سابقہ ریاست کی بحالی کے وعدے پر بی جے پی کو جموں خطے سے مینڈیٹ ملا لیکن انتخابات کے بعد دس ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی مودی حکومت اپنے وعدوں پر خاموش ہے اور لوگوں کے جائز مطالبے کو نظر انداز کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

لال سنگھ نے کہا کہ ریاست کا درجہ لوگوں کا حق ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کئی جنگوں اورجدوجہد کے بعد ایک وسیع اور تاریخی ڈوگرہ ریاست قائم کی گئی تھی لیکن بی جے پی نے اس ریاست کو بے رحمی کے ساتھ توڑا، تقسیم کیا، اس کو گرایا اور لوگوں کی توہین کی۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیاکہ ا یک تاریخی ڈوگرہ ریاست کے قابل فخر شہریوں سے ہم محض ایک یونین ٹیریٹوری کے باشندے بن کررہ گئے ہیں۔ یہ جموں کے لوگوں کو بی جے پی کا تحفہ ہے اور اب گزشتہ چھ سال سے ہماری زمین، ریت ، جنگلات، پہاڑوں اور معدنیات کے وسائل کو لوٹا جا رہا ہے۔انہوں نے جموں وکشمیرکا مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لیے فوری طور پر قانون سازی کرنے کا مطالبہ کیا۔