صرف چار روز قبل بیرون ملک سے گھر آئے شخص نے والدین اور بیوی کی جان لے لی

ملزم کی شناخت احسان اللہ ولد محمد حسین کے نام سے ہوئی ہے جو عرصہ دراز سے روزگار کے سلسلے میں کویت مقیم تھا

Sajid Ali ساجد علی پیر 28 جولائی 2025 13:10

صرف چار روز قبل بیرون ملک سے گھر آئے شخص نے والدین اور بیوی کی جان لے ..
پھالیہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جولائی 2025ء ) صوبہ پنجاب کے شہر پھالیہ میں بیرون ملک سے واپس آنے والے شخص نے والدین اور بیوی کو قتل کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع منڈی بہاؤلدین میں واقع شہر پھالیہ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں تھانہ بھاگٹ کے گاؤں سعداللہ پور میں بد بخت بیٹا اپنی ماں باپ کے ساتھ ساتھ اپنی بیوی کو بھی قتل کرکے فرار ہوگیا، ملزم کی شناخت احسان اللہ ولد محمد حسین کے نام سے ہوئی ہے جو عرصہ دراز سے روزگار کے سلسلے میں خلیجی ملک کویت میں مقیم تھا اور صرف چار روز قبل ہی کویت سے گھر واپس آیا تھا۔

پولیس حکام نے بتایا کہ ملزم کے والد نے حال ہی میں اپنی زمین فروخت کی تھی جس کے بعد سے ملزم اپنے والد سے رقم مانگ رہا تھا لیکن والد نے انکار کردیا جس کی رنجش پر ملزم احسان نے پہلے اپنے والد اور والدہ کو قتل کی اور پھر بیوی کو بھی فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا، جس کے بعد ملزم موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا جب کہ ملزم کے دو بیٹے بھی ہیں جن کی عمریں 7 سے 8 سال ہیں وہ اس واقعے میں محفوظ رہے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف راولپنڈی میں والد، بھائی اور چچا سسر نے غیرت کے نام پر لڑکی کو کمرے میں بند کرکے گلا گھونٹ کر قتل کردیا، ضیا الرحمان کی اہلیہ مسماتہ سدرہ خاوند سے ناچاقی پر 11 جولائی کو گھر سے لاپتہ ہوئی، سدرہ گھر سے غائب ہوئی تو خاوند اور والدین کو اس کے عثمان نامی لڑکے سے مبینہ تعلق کا پتہ چلا جس پر تمام افراد اسی علاقے میں عثمان کے گھر گئے لیکن وہ گھر پرموجود نہ تھا اور نہ ہی انہیں سدرہ ملی۔

بتایا گیا ہے کہ 16 جولائی کی رات عصمت اللہ، سدرہ کا والد اور بھائی و دیگرافراد مظفر آباد میں جرگہ و منت سماجت کرکے لڑکی کو واپس راولپنڈی لے آئے، باڑہ مارکیٹ کے تاجر رہنما عصمت اللہ اور سدرہ کا والد عرب گل و خاوند ضیا الرحمان سب آپس میں رشتہ دار ہیں جنہوں نے 17 جولائی کو سدرہ کے خاوند کے گھر لڑکی کی موجودگی میں جرگہ کیا، عصمت اللہ کی سربراہی میں جرگے نے فیصلہ سنایا کہ سدرہ گھر سے نکلنے کے بعد جینے کا حق کھو چکی لہٰذا اس کو مار دیا جائے، سدرہ کے والد بھائی اور چچا سسر نے گلا گھونٹ کر اس کو قتل کردیا، گھر کے اندر ہی خواتین نے غسل دیا اور عصمت اللہ نے اس کا جنازہ پڑھایا اور پیرودھائی قبرستان میں دفنا دیا۔