پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس کا عالمی دن منانے کا مقصد اس موذی مرض کا خاتمہ ہے،میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ٹی ایچ كیوسمبڑیال

پیر 28 جولائی 2025 17:31

سمبڑیال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جولائی2025ء) پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس کا عالمی دن منانے کا مقصد اس موذی مرض کا خاتمہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ایم بی بی ایس ایم پی ایچ تحصیل ہیڈكواٹرہسپتال سمبڑیال ڈاکٹر محسن جاوید وریاہ نے پیر کو قومی خبررساں ادارے ’’اے پی پی‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس کا عالمی دن28 جولائی کو منایا جاتا ہے، ہر سال یہ دن عالمی سطح پر منایا جاتا ہے جس کا مقصد اس موذی مرض کا خاتمہ ہے اور ڈبلیو ایچ او 2030 تک ہیپاٹائٹس کے خاتمہ کی ڈیڈ لائن مقرر کر رکھی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 28 جولائی نوبل انعام یافتہ سائنسداں ڈاکٹر باروچ بلمبرگ کا یوم پیدائش ہے جنہوں نے ہیپاٹائٹس بی وائرس کو دریافت کرکے اس کی تشخیص اور ویکسین تیار کی اور اس کا علاج ممکن بنایا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس ایک موذی وائرس ہے ، اس مرض کی اقسام میں ہیپاٹائٹس اے، بی، سی، ڈی اور ای وغیرہ شامل ہیں۔ ہیپاٹائٹس ایک ایسا خطرناک وائرل مرض ہے جو انسان کے جگر میں انفیکشن پیدا کرتا ہے اور بر وقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے یہ جگر کے سرطان (کینسر )کا سبب بھی بن سکتا ہے، ہیپاٹائٹس سی، ڈی اور ای کے پھیلنے کی کئی وجوہات ہیں ،ہیپاٹائٹس سی اور بی انتہائی سنگین وائرس ہے کیونکہ کئی سال تک مریض میں اس کی علامات کا پتہ نہیں چلتا اور یہ جگر کے سرطان کا سبب بن جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس بی زیادہ طور پر بچوں میں پھیلتا ہے اور یہ وائرس ان دور دراز علاقوں میں زیادہ پھیلتا ہے جہاں وسیع پیمانے پر بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات نہیں لگائے جاتے۔انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس کی علامات میں تھکاوٹ، وزن کم ہونا، بھوک کا نہ لگنا، پیٹ میں اکثر درد رہنا، بخار، قے، جلد اور آنکھیں زرد ہونا وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آلودہ پانی اور ناقص خوراک کا استعمال ہیپاٹائٹس اے اور ای کے پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ ہے جبکہ ہیپاٹائٹس بی، سی اور ڈی خون کی منتقلی جیسا کہ استعمال شدہ سرنجز، دانت نکالنے کے آلودہ آلات کا استعمال اور آلودہ شیونگ بلیڈ کے استعمال وغیرہ سے پھیلتے ہیں اور اس کا وائرس حاملہ خاتون کے بچے میں بھی منتقل ہو سکتا ہے۔