معاشی انقلاب کیلئے معدنی وسائل اور زرخیز زرعی زمین کو درست طریقے سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے، افتخار علی ملک

پیر 28 جولائی 2025 22:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جولائی2025ء) سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ پاکستان معدنی وسائل سے مالا مال ہے، ریکوڈک میں سونے اور تانبے کے دنیا کے پانچویں بڑے ذخائر، کھیوڑہ میں نمک کی دوسری بڑی کانیں اور تھر کول کے ذخائر ہیں جس سے توانائی کی ضرورت پوری ہو سکتی ہے، کوئلے، تانبے، سونے، قدرتی گیس، معدنیات اور زرخیز زرعی زمین کو استعمال کیا جائے تو ملکی معیشت میں انقلاب آ سکتا ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک میں پن بجلی کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ دریائے سندھ صاف توانائی کی پیداوار کے بہت زیادہ مواقع فراہم کرتا ہے۔ یہ نہ صرف معاشی ضرورت ہے بلکہ ایک قومی اور اخلاقی ذمہ داری بھی ہے کہ ان وسائل کو اجتماعی ترقی و خوشحالی لانے اور پسماندگی ختم کرنے کیلئے استعمال کیا جائے۔

(جاری ہے)

افتخار علی ملک نے کہا کہ بدانتظامی اور سود کی بلند شرح سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

اگر ان وسائل کو موثر طریقے سے استعمال کیا جائے اور کاروبار کیلئے آسانیاں پیدا کی جائیں تو غیر ملکی قرضوں پر انحصار کم کیا جا سکتا ہے، روزگار کے مواقع پیدا کر سکتے ہیں اور صنعتی ترقی کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔ صرف کان کنی کا شعبہ اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری لا سکتا ہے جبکہ زراعت غذائی تحفظ کو یقینی بنا سکتی ہے اور اضافی زرعی پیدا وار برآمد کی جا سکتی ہے۔ حکومت کو ان وسائل سے فائدہ اٹھانے کیلئے شفاف پالیسیوں، جدید ٹیکنالوجی اور غیر ملکی شراکت داری کو یقینی بنانا چاہئے۔